MQM Pakistan

بجلی کے شعبے میں اجارہ داری ختم کی جائے، مصطفیٰ کمال

اسلام آباد: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں جس طرح ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں اجارہ داری ختم کر کے صارفین کو فائدہ پہنچایا گیا اسی طرز پر بجلی کی تقسیم میں مقابلے کی فضاء قائم کی جائے اور کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی کی تقسیم کے لیے مختلف کمپنیوں کو لائسنس فراہم کیئے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین نیپرا وسیم مختار سے انکے دفتر میں ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مصطفی کمال نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں بجلی کے حوالے سے ایک کمپنی کی اجارہ داری کا خاتمہ ہونی چاہیے، آئی پی پیز کو کی جانے والی کیپیسٹی چارجز کی مد میں ادائیگی معیشت کیلئے سب سے بڑا زخم ہے۔ جنوبی ایشیا کے خطے کے دیگر ممالک میں 6 سینٹ کی بجلی دستیاب ہے جبکہ پاکستان میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 سینٹ ہے، جس سے ہماری برآمدات بہت متاثر ہو رہی ہیں اور فیکٹریاں بند نیز بیروزگاری تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کسی بھی دہشتگردی سے بڑا مسئلہ ہے، پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنا چاہتا اس لیے نام لے کر کسی پر تنقید نہیں کر رہے بلکہ مسئلے کا حل چاہتے ہیں، پاکستان میں ضرورت سے زیادہ بجلی موجود ہے، یہاں تک کہ ہم بجلی بغیر بنائے اس کے پیسے ہمیں ڈالر میں ادا کرنے پڑ رہے ہیں جس کا بوجھ گھریلو صارفین، صنعت کاروں اور تاجروں پر پڑ رہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہمارا آئی پی پیز کے ساتھ کیپیسٹی چارجز کی مد میں ادائیگی کا ریاستی معاہدہ ہے۔ وزیراعظم پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ ان آئی پی پیز کے مالکان اور دوست ممالک کے سربراہان سے بات کریں۔ ایک نکاتی ایجنڈا لے کر وہاں جائیں کہ اب ہماری معیشت مزید کیپیسٹی چارجز ادا کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی اور ان سے درخواست کریں کہ یہ شق وہ معاہدے سے نکال دیں اور حکومت کے ساتھ نیا معاہدہ کریں۔