PML

پی ٹی آئی نے ملٹری اورجوڈیشل اسٹیبلشمنٹ کو ریاست پرمسلط کیا، سعد رفیق

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی اقتدار کی ہوس نے پارلیمنٹ کو کمزور کر کے ملٹری اور جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ کو پھر سے جمہوریت اور ریاست پر مسلط کیا جبکہ آپ نے وفاق، پنجاب اور کے پی پر فاشسٹ، کرپٹ اور نااہل حکومتیں وارد کیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر بیان جاری کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ ‏ضمیر، اصول، آئین، قانون، انسانیت، تہذیب، شرافت اور جمہوریت کے فتوے دینے سے پہلے پی ٹی آئی اپنے داغدار دامن اور تار تار گریبان میں جھانکے۔

انہوں نے کہا کہ ‏آپ کی بداخلاقی نے اب آپ کے مخالفین میں بھی بدزبانی کے عذاب کو فروغ دے دیا ہے، اتنی جلدی کیسے بھول گئے کہ تمام ریاستی اداروں کو پی ٹی آئی نے اپنے مخالفین کے خلاف کس بے شرمی اور بے دردی سے بغلیں بجاتے ہوئے استعمال کیا۔ ‏

لیگی رہنما نے کہا کہ عمران نیازی اور ان کے سہولتکار جرنیلوں اور ججوں نے بھی سازش کر کے 2018 کے عام انتخابات میں دن دھاڑے مسلم لیگ ن کو دیے گئے قوم کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا۔

سعد رفیق نے کہا کہ ممنوعہ فارن فنڈنگ کا حصول، ریاستی وسائل کی لوٹ مار، جھوٹے وعدے، سیاست چمکانے کے لیے مذہب کا بے دریغ استعمال، قومی سلامتی سے بار بار کھلواڑ، معاشی بدحالی، مہنگائی، قرضوں کا انبار، ہر مدِمقابل کی جھوٹی کردار کشی پی ٹی آئی کا ٹریڈ مارک رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‏آئین، انصاف، جمہوریت، ریاست، معیشت اور سیاست آپ جسے چاہیں برباد کر دیں مگر آپ کو پوچھا تک نہ جائے، ایسا نہیں ہوتا! ‏آج اگر جمہوریت کمزور پڑی ہے، سِکہ بند سیاسی جماعتوں کو اپنا رُخ بدلنا پڑا ہے تو اس کے بڑے ذمہ دار عمران نیازی اور انکے سہولت کار جرنیل، جج، جرنلسٹ اور حامی ہیں۔ آپ کی اس کمزور کردہ جمہوریت کا زہریلا پھل آپ کو تو کھانا ہی تھا مگر بھگت پوری قوم رہی ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ ‏بھلے ساری دنیا آپ کا ساتھ دے لیکن ‏جب تک آپ اپنے کیے پر شرمسار نہیں ہوتے، ‏اپنا فاشسٹ رویہ ترک نہیں کرتے، ‏قوم سے اپنی اصلاح کا وعدہ نہیں کرتے، ‏کوئی فرق پڑے نہ پڑے ہماری آواز آپ کی سماعتوں سے ٹکراتی ہی رہے گی۔ ہھر دور بُھگتا، زندگیاں لٹائیں، جوانی وار دی، جذبات، نقصان، پیاروں سے جدائی، جیلیں، جسمانی و ذہنی اذیتیں اور معاشی تباہی سب کچھ تو جھیل لیا۔ ہر قیمت ادا کر چکنے کے بعد اب کوئی بوجھ ہے نہ ڈر، ‏نہ ستائش کی تمنا اور نہ صلِے کی پروا۔

سابق وزیر ریلوے نے کہا کہ ‏ایک اور بات! ‏سب اچھے سے جانتے ہیں کہ ہم اپنوں کو غلطیوں پر پہلے بھی ٹوکتے رہے ہیں اور آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا ‏البتہ جن کا ناخن کبھی سیاسی جدوجہد میں نہیں کٹا ہم ان سے ریاست، جمہوریت اور مسلم لیگ ن کے مفاد کے لیے مخالفین کو کچل کے رکھ دینے کے بھاشن نہیں لیں گے۔ سوشل میڈیا ایک طاقت ضرور ہے مگر میدانِ عمل نہیں سو وہ بھی شوق پورا کر کے دیکھ لیں۔

انہوں نے کہا کہ ‏مخالفین کا احترام ضرور ہوگا اور دلائل کے ساتھ ڈٹ کر اختلاف بھی، دونوں ساتھ ساتھ چلیں گے۔ ‏طرفین میں سے کوئی انتہا پسند انشا اللہ ہمیں پٹری سے نہیں اتار سکتا۔ ‏یاد رکھیں! نظریات ہمیشہ دھڑے بندی سے بالاتر ہوتے ہیں اور بالاتر ہی رہنے چاہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے واضح کیا کہ یہ تحریر ان لوگوں کے لیے نہیں یے جو تشدد، جبر، سازش اور بہتان تراشی سے راستہ نکالنے کی ‏خو رکھتے ہیں کہ تشدد اور جبر کی ہر شکل ناقابل قبول ہے، خواہ کوئی بھی کرے۔