National Assembly of Pakistan

چوڑیاں مائیں اور بیٹیاں پہنتی ہیں، اسے طعنہ نہ بنائیں، شازیہ مری

پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ چوڑیاں پہننے کو طعنہ نہ بنائیں۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں شازیہ مری نے کہا کہ اس ایوان میں خواتین کا خیال رکھا جائے، یہاں کہا گیا کہ ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چوڑیاں تو آپ کی مائیں اور بیٹیاں بھی پہنتی ہیں، اسے طعنہ نہ بنائیں۔

پی پی پی رہنما نے مزید کہا کہ سرگودھا اور سوات کے واقعات تکلیف دہ تھے، جتھے جسٹس مسائل کا حل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرگودھا اور سوات جیسے واقعات پر کبھی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنی چاہیے۔

شازیہ مری نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں بچوں، عورتوں، بزرگوں پر اسرائیلی فورسز کی بربریت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس حکومت کے ساتھ بیٹھے تو کسی معاہدے کے تحت بیٹھے تھے، ہم نے جو معاہدہ کیا تھا، اس کا احترام نہیں کیا جارہا تھا، ہم مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

پی پی رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی پاکستان کے استحکام اور عوام کےلیے ہمیشہ حمایت کرتی ہے، ہمارے نمائندوں کو وہ عزت نہیں مل رہی تھی، جس کی وجہ سے ہم اپنے اعتراضات پر بات کرنے کےلیے مجبور ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ کی تقریر پر ہم نے ٹوکن واک آؤٹ کیا تھا، ایوان میں نہیں تھے، بلاول بھٹو زرداری کو اعتماد میں لے کر یہ بجٹ نہیں بنا، یہ وزیر خزانہ تصحیح کرلیں۔

شازیہ مری نے کہا کہ آپ کا فوکس اچھا خاصہ ٹیکسوں پر ہے، بہتر ہوتا اسے متوازی کیا جاتا، ہم چاہتے ہیں ٹیکس نیٹ بڑھے مگر ہم نہیں چاہتے تنخواہ دار کو رگڑا لگے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر بھی انہی کے پیچھے جاتا ہے جو ٹیکس دیتے ہیں، آپ اپنی معیشت کو ڈاکیومنٹ کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔

پی پی رہنما نے کہا کہ یہ کڑوا گھونٹ سب نے پینا ہے جو سب نے مانا ہے تو سب کو قربانی دینا ہے، آپ نے بالواسطہ طور پر اتنا ٹیکس لگا دیا ہے۔