PML

خاتون پر تھوکنے کا معاملہ، نواز شریف کے گارڈ پر سنگین جرم کا کیس خارج

کراؤن پراسیکیوشن سروس نے ڈرامائی پیش رفت کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کے گارڈ فرید نیموچی پر تھوکنے کا سنگین جرم کا کیس خارج کردیا۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں کسی کے منہ پر تھوکنے کو انتہائی سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے۔ بینکر پنزانی چیمہ کے منہ پر تھوکنے کے الزام میں اپریل میں فرید نیموچی پر سی پی ایس نے مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

پنزانی چیمہ نے تھوک پھینکنے کے واقعہ کو جسمانی اور ذہنی تشدد قرار دے کر پولیس سے شکایت کی تھی۔ فرید نیموچی آج اپنے وکیل بیرسٹر معین خان کے ہمراہ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ پنزانی چیمہ پر تھوکنے کا واقعہ گزشتہ برس 16 ستمبر کو اس وقت پیش آیا جب نواز شریف دفتر سے روانہ ہوئے تھے۔

پنزانی چیمہ نے نواز شریف کی گاڑی کا شیشہ کھٹکھٹا کر پوچھا تھا کہ میں نے سنا ہے کہ آپ پاکستان کے کرپٹ ترین سیاست دان ہیں؟ اس سوال پر فرید نیموچی غصہ میں تھوک کر گاڈی تیزی سے چلا کر لے گئے تھے۔

پنزانی چیمہ کی طرف سے واقعہ کی ریکارڈنگ کے سبب یہ دیکھتے دیکھتے وائرل ہوگیا تھا۔

لندن میں ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر معین خان نے کہا کہ فرید نیموچی کو بےقصور قرار دلوانے کی پوری تیاری کی گئی تھی، خوشی ہے کہ کیس ختم ہوگیا۔

انکا کہنا تھا کہ اس واقعہ کو بہت زیادہ اچھالا گیا تھا، اس مثبت فیصلے سے فرید نیموچی کی آزمائش بھی ختم ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ کیس کے دفاع پر اٹھنے والے اخراجات کراؤن پراسیکیوشن سروس سے وصول کرنے کےلیے کیس دائر کردیا ہے۔

خیال رہے کہ جرم ثابت ہونے پر فرید نیموچی کو جرمانے کے علاوہ کئی ماہ کی سزا اور سیکیورٹی لائسنس بھی تین برس کےلیے معطل ہو سکتا تھا۔

سی پی ایس نے عدالت میں بتایا کہ کیس کی نوعیت کے سبب مقدمہ کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے امکانات بہت کم ہیں۔

ذرائع کے مطابق پنزانی چیمہ نے کراؤن پراسیکیوشن سروس کو بتادیا تھا کہ وہ کیس میں گواہ کے طور پر پیش نہیں ہوں گی۔