بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے بعد ترسیل کا 85 فیصدعمل بھی مکمل کرلیا گیا، الیکشن کمیشن

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلیے بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور 85 فیصد بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل مکمل کرلیا۔

ڈائریکٹر جنرل پولیٹیکل فنانس مسعود اختر شیروانی نے بیلٹ پیپرز کی طباعت پربریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے تمام 859 حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل کر لی ہے، 14 جنوری سے شروع ہو کر آج تک بیلیٹ پیپرز کی چھپائی ہوئی، اس مرتبہ 26 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپے جا رہے ہیں، قومی اسمبلی کیلیے سبز صوبائی اسمبلی کیلیے سفید بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیںَ

مسعود اختر شیروانی کے مطابق تین سرکاری اداروں میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کی گئی، پرنٹنگ پریسز میں سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

ڈی جی پولیٹیکل فنانس کا مزہد کہنا تھا کہ 5 فیصد سنگل کالم، 50 فیصد ڈبل کالم،30 فیصد تین کالم، 11.15 فیصد چار کالم، 2.4 فیصد پانچ کالم بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں، بیلٹ پیپرز کے ساتھ اس مرتبہ فارم 45 بھی پرنٹ کر کے بھیجا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2018 کی نسبت 2024 میں امیدواروں کی تعداد 54.74 فیصد زیادہ ہے، خصوصی کاغذ کی ضرورت گزشتہ سال کی نسبت 194.75 فیصد زائد رہی، پرنٹنگ کے دوران 10 فیصد کاغذ ضائع ہو جاتا ہے، بیلٹ پیپرز کا سائز کم کر کے خصوصی کاغذ کی ضرورت 24 سو ٹن سے کم کر کے 2170 ٹن تک لائی گئی ہے۔

ڈی جی پولیٹیکل فنانس نے مزید بتایا کہ بلوچستان کے حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی ترسیل مکمل ہو چکی ہےجبکہ سیکیورٹی خدشات اور سخت موسم والے علاقوں میں فضائی راستے سے ترسیل کی جا رہی ہے۔

مسعود اخترشیروانی کے مطابق 33 اضلاع کے علاوہ تمام اضلاع کے بیلٹ پیپرز کی ترسیل مکمل کرلی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر 16 حلقوں کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپے گئے ہیں۔