PTI Candidate

عثمان ڈارکی والدہ ریحانہ ڈار سمیت متعدد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور

اسلام آباد / کراچی / لاہور: عام انتخابات 2024 میں ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف امیدواروں کی اپیلوں پر الیکشن ٹریبیونلز میں سماعتیں جاری ہیں۔

ایپلیٹ ٹریبیونل لاہور ہائیکورٹ میں عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ ایپلیٹ ٹریبونل نے ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے این اے 71 سیالکوٹ سے ریحانہ ڈار کی اپیل منظور کرلی۔

پی ٹی آئی امیدوار رانا جمیل حسن (گڈ خان )، قصور کے صوبائی حلقے سے پی ٹی آئی کی ناصرہ میو، این اے 131 سے مقصود احمد کی اپیلیں بھی منظور کرلی گئیں۔

راولپنڈی میں الیکشن ٹربیونل نے فواد چوہدری کی اپیل پر سماعت کی۔ ٹربیونل نے فواد چوہدری کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالتی احکامات پر پولیس فواد کو الیکشن ٹربیونل کے گیٹ تک لائی لیکن پیش کیے بغیر واپس اسلام آباد لے گئی۔

جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے کہا کہ یہ کیا ڈرامہ ہے فواد کو ہائی کورٹ گیٹ سے کیوں واپس لے گئے۔ عدلت نے فواد چوہدری اپیلوں کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پنڈی میں ہی الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی امیدوار ظفر علی شاہ کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیلیں منظور کرلیں۔

الیکشن ٹریبیونل نے پی ٹی آئی کے عبدالسلام آفریدی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔ اپیلیٹ ٹربیونلز نے پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار، شہریار آفریدی، شیرافضل مروت کی اپیلیں بھی منظور کرتے ہوئے ان کے کاعذات نامزدگی درست قرار دے دیے۔

سندھ ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبونل سے این اے 236 سے پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف ایم کیو ایم کے رہنما حسان صابر کی درخواست مسترد کردی۔

درخواستگزار کی وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا ہے۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں وہ قانون بتایا جائے جس میں کاغذاتِ نامزدگی کا تعلق انتخابی نشان سے ہو۔

ذوالفقار مرزا کے بیٹوں کی اپیلیں منظور

الیکشن ٹریبونل نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے بیٹوں حسنین مرزا اور حسام مرزا کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیلیں منظور کرلیں۔