اسرائیلی فوج کی جبالیا کیمپ پر وحشیانہ بمباری، 100 سے زائد فلسطینی شہید

اسرائیلی فوج نے غزہ کے جبالیا کیمپ پر وحشیانہ بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے، شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے جبالیا کیمپ پر اسرائیلی فوج نے 6 بم گرائے۔

دوسری جانب اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جبالیا کیمپ کے زخمی اسپتال لائے جا رہے ہیں۔

غزہ شہری دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے جبالیا پناہ گزین کیمپ مکمل تباہ ہوگیا۔ جبالیا کیمپ کی عمارتوں میں سیکڑوں فلسطینی شہری رہائش پذیر تھے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور مسلم ممالک غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری رکوانے میں بدستور ناکام ہیں۔ غزہ کے محصور اور مظلم فلسطینیوں کو پر اسرائیل کی بمباری مسلسل 24 ویں رو بھی جاری رہی۔

غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری وحشیانہ بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 525 ہوگئی۔

غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ کے شہدا میں 3 ہزار 542 بچے، 2 ہزار 187 خواتین شامل ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت نے آخری اپیل کردی

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ہم اپنی ہر ممکنہ کوشش کے بعد اور فیول کے ہر قطرے کا اسپتال میں بھرپور استعمال کیا۔

وزارت صحت نے اپنی اپیل میں مزید کہا کہ بلآخر اب ہم اس جگہ پہنچ گئے ہیں جہاں ہمارے پاس فیول بالکل ختم ہوچکا ہے۔

اب اگر کوئی معجزہ نہ ہوا تو یہ تباہ کن صورتحال پیدا ہوگی اور غزہ کے شفا اسپتال کے جنریٹرز کل بند ہوجائیں گے۔

مصر کی رفح کراسنگ سے غزہ میں امداد کی فراہمی کا سلسلہ بدستور سست روی کا شکار ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق رفح کراسنگ سے آج امدادی سامان کے 13 ٹرک غزہ پہنچے ہیں جبکہ 81 ٹرک اسرائیل کی سخت سیکیورٹی چیکنگ کے عمل سے گزر رہے ہیں۔

غزہ میں خوراک، پانی، ادویات، طبی سامان اور ایندھن کی شدید قلت اور اشد ضرورت کے باوجود رفح کراسنگ سے اب تک صرف 157 ٹرک امدادی سامان لے کر غزہ پہنچے ہیں۔

اسرائیلی ہٹ دھرمی کے باعث غزہ جانے والے امدادی سامان میں ایندھن شامل نہیں ہے۔