اسرائیل نے اسپتال میں حملے کا ذمہ دار اسلامی جہاد کو ٹھہرا دیا

تل ابیب: اسرائیل نے غزہ کے اسپتال پر راکٹ حملے میں 500سے زاید فلسطینیوں کی شہادتوں سے خود کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے سانحے کا ذمہ دار مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد کو ٹھہرا دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں اسپتال پر حملہ ہوتے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ اسپتال میں لگنے والے راکٹس اسلامی جہاد نے داغے تھے جو غلطی سے اسپتال پر لگے۔

اس ویڈیو کی بنیاد پر اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ متعدد انٹیلی جنس ذرائعوں سے حماس کی اتحادی تنظیم اسلامی جہاد کے راکٹس کے نشانہ چوک جانے اور اسپتال کو لگنے کی تصدیق ہوئی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے مزید کہا کہ حملے کے وقت اسپتال کے قریب اسرائیل کوئی فضائی کارروائی نہیں کر رہا تھا اور نہ ہی اسپتال کو لگنے والے راکٹس اسرائیلی فوج کے زیر استعمال راکٹس سے ملتے ہیں۔

ادھر امریکی صدر جوبائیڈن بھی اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل پہنچ گئے اور وزیراعظم نیتن یاہو سے کہا کہ غزہ کے اسپتال پر حملے میں آپ نہیں بلکہ دوسری قوت ملوث ہے۔

جوبائیڈن کا اشارہ حماس کی جانب تھا حالانکہ کے اس سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ غزہ کے العہلی عرب اسپتال میں ہونے والے دھماکے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے خوفناک جانی نقصان سے غمزدہ اور شدید غمزدہ ہوں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے بھی فضائی حملے کی شدید مذمت کی اور اسے ایک خوفناک حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرا دل متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ ہے۔

ایران کے دارالحکومت تہران میں برطانیہ اور فرانس کے سفارتخانوں کے باہر سیکڑوں افراد نے اسپتال پر بم دھماکے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔