سویڈن میں ڈکیتوں کا راج، شہریوں کو خراب لباس پہننے کی تاکید

کارلسٹاڈ: سویڈن کی کاؤنٹی ورم لینڈ میں پولیس نے شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کاؤنٹی کے شہر کارلسٹاد میں ڈکیتیوں کے گینگ کی پرتشدد کارروائیوں کے پیشِ نظر برانڈڈ لباس یا زیور نہیں پہنیں بلکہ خراب کپڑوں میں ملبوس ہوں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سویڈش پولیس نے شہر میں ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافے کی وجہ سے شہریوں کو باہر جاتے وقت برانڈڈ کپڑے یا مہنگے زیورات نہ پہننے کی ہدایت کی ہے۔

اس کے علاوہ سیکورٹی ادارے نے یہ بھی اپیل کی ہے کہ شہری باہر جاتے وقت خراب لباس پہنیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے ساتھ لوٹ مار نہ کی جائے۔ مقامی حکام نے اندرون شہر اور مضافاتی علاقوں کی نشاندہی کی ہے جن سے گریز کیا جانا چاہیے۔

کارلسٹاڈ ڈسٹرکٹ پولیس کے جرائم کی روک تھام کی کوآرڈینیٹر ٹیا جیلہا نے کہا کہ برانڈڈ لباس یا سونے کے زیورات وغیرہ جیسی مہنگی اشیاء پہننے کے نتائج برے ہوسکتے ہیں۔ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ نوجوان دوسروں سے لوٹی گئیں اشیاء فروخت کررہے ہیں۔

دوسری جانب نیشنل پولیس چیف اینڈرس تھورنبرگ نے خبردار کیا کہ سویڈش گینگ ایک سال میں 1,000 نئی بھرتیاں کررہا ہے اور یہ حالات مزید خراب ہونے والے ہیں اور حکام کے پاس ملک بھر میں گینگ وار کے تیزی سے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے وسائل نہیں ہیں۔