مسافرکو 6 روپے واپس نہ کرنے پر ریلوے ٹکٹ آفیسر نوکری سے فارغ

بھارت میں ریلوے کے ٹکٹ آفیسر کو مسافرکے صرف 6 روپے واپس نہ کرنے پراپنی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا گیا۔

کلرک نے انصاف کے لیے عدالت سے رجوع کیا لیکن ممبئی ہائیکورٹ نے بھی ملازم کو ریلیف دینے سے انکارکردیا ہے۔

کلرک کو 26 سال قبل ویجی لینس ٹیم کے ذریعے بھیجے گئے جعلی مسافرکو 6 روپے واپس نہ کرنے پرملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

ریلوے ٹکٹنگ کلرک راجیش ورما 30 اگست 1997 کوممبئی کے کرلا ٹرمینس جنکشن پر کام کررہا تھا، جب اسے ملوث کرنے کے لیے تحقیقات کی گئیں۔ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کے ایک کانسٹیبل نے اپنا تعارف ایک مسافرکے طور پرکرایا اورکرلا ٹرمینس سے اراہ تک ٹکٹ مانگا۔

ورما کو 214 روپےکے کرایہ پر500 روپے کا نوٹ قبول کرنے کے بعد 286 روپے واپس کرنے پڑے، لیکن انہوں نے صرف 280 روپے ہی واپس کئے۔

ٹیم کی جانچ کے دوران ورما کے ریلوے کیش سے 58 روپے غائب پائے گئے اوراس کے پیچھے رکھی الماری سے 450 روپے برآمد ہوئے،جس کا استعمال ویجیلنس ٹیم کا خیال ہے کہ مسافروں سے اوورچارج کیا جا رہا تھا۔ ایسا غیرقانونی طورپرکمائی گئی رقم کو چھپانے کے لیے کیا گیا تھا۔

تحقیقات کے بعد،ورما کو 31 جنوری 2002 کو قصوروارٹھہرایا گیا اورانہیں ملازمت سے ہٹا دیا گیا۔ ورما نے اس فیصلے کو چیلنج کیا، لیکن ان کی اپیل مسترد کردی گئی۔ ایڈوکیٹ مہر دیسائی نے دلیل دی کہ ورما اپنے کیش باکس میں تبدیلی نہ ہونے کی وجہ سے فوری طورپر 6 روپے واپس نہیں کر سکے اورمسافرکوانتظار کرنے کو کہا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ الماری اکیلے ورما کے کنٹرول میں نہیں تھی.