Indian Police Kills inocent Muslims

بجلی کی بندش پر احتجاج جرم بنادیا؛ 2 مسلم نوجوان بھارتی پولیس کے ہاتھوں قتل

نئی دہلی: بھارت میں مودی سرکار نے مسلمانوں سے بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج کا حق بھی چھین لیا۔ مظاہرین پر پولیس نے اندھا دھند گولیاں برسادیں جس کے نتیجے میں دو مسلم نوجوان جاں بحق ہوگئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار کے شہر کٹیہار کے مسلم علاقے میں کئی گھنٹوں سے بجلی غائب تھی۔ بجلی نہ ہونے سے پانی ختم ہوگیا، گرمی نے ہلکان کردیا اور بچے بلک بلک کر رو رہے تھے۔

جب کئی بار شکایت کے باوجود بجلی کے محکمے نے کان نہ دھرے تو اہل علاقہ نے اس ظلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا جس پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس یا ہوائی فائرنگ کے بجائے براہ راست گولیاں چلا دیں۔
پولیس کی فائرنگ سے 2 مسلم نوجوان 34 سالہ خورشید عالم اور 22 سالہ سونو شاہ موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے جب کہ 5 شدید زخمی ہوگئے جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

2 زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

مودی سرکار میں عوام کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں اور اگر وہ اس پر احتجاج کریں تو فاشسٹ حکومت طاقت کے ذریعے مظاہروں کو کچلنے کی کوشش کرتی ہے۔