مودی سرکار کے پرتشدد حملوں کے بعد منی پور میں انٹرنیٹ کی بندش میں توسیع

نئی دہلی: بھارتی ریاست منی پور میں اقلیتی طبقے پر مودی سرکار کے پرتشدد واقعات کے بعد ریاست میں انٹرنیٹ پر 73 دن کی بندش 20 جولائی تک بڑھا دی گئی ہے۔

دی وائر کی رپورٹ کے مطابق ریاستی حکومت کے کمشنر (ہوم) ٹی رنجیت سنگھ کی جانب سے 15 جولائی کو جاری کردہ تازہ ترین نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اب بھی “تشدد کے واقعات کی اطلاعات ہیں جن میں حملے اور گھروں کو آگ لگانا شامل ہے‘‘۔

واضح رہے کہ بی جے پی کے انتہا پسند ہندوؤں کے وحشیانہ نسلی تشدد کے بعد ریاست میں انٹرنیٹ کو سب سے 3مئی کو منقطع کر دیا گیا تھا۔ متعدد تنظیموں اور لوگوں نے منی پور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں انٹرنیٹ کو دوبارہ بحال کرنے کی درخواست کی ہے۔

16 جون کو منی پور ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ تک محدود رسائی کی اجازت دینے کا حکم دیا تھا۔ تقریباً ایک ماہ بعد ہائی کورٹ نے ایک بار پھر ریاستی حکومت کو انٹرنیٹ لیز لائن (آئی ایل ایل) اور فائبر ٹو دی ہوم کنکشن پر سے پابندی ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

اس سے قبل امریکی وزارت خارجہ نے بھارتی حکومت کی جانب سے رواں ہفتے منی پور کے دورے کیلئے آرہے مذہبی آزادی کے امریکی کمیشن کے وفد کو ویزا جاری نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

علاوہ ازیں منی پور میں نسلی تصادم شدت کے بعد عوام کی بڑی تعداد نے ہندوستان سے علیحدگی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

بھارت کے وزیراعظم مُودی نے یہ ثابت کردیا کہ اس کے نزدیک انسانی جانوں کی کوئی قدر وقیمت نہیں۔ ریاست منی پور میں 10 ہزار فوجی تعینات ہونے کے باوجود کشیدہ صورتحال پر قابو نہیں پایا جا سکا اور اب تک 70 سے زائد افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی اور 30 ہزار بے گھر ہو چکے ہیں۔