جنوبی افریقا کے ایک گاؤں میں پُراسرار طور پر بچوں سمیت 16 افراد ہلاک

جوہانسبرگ: جنوبی افریقا کی ایک کچی آبادی میں پُراسرار طور پر 16 افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقا کے دارالحکومت جوہانسبرگ کی ایک کچی آبادی میں رات کو گھروں میں سونے والے صبح مردہ حالت میں پائے گئے۔ اب تک 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی۔

پُراسرار طور پر ہلاک ہونے والوں میں 5 خواتین اور 3 بچے بھی شامل ہیں جب کہ ریسکیو ادارے کی طبی ٹیم 15 سے زائد افراد کی جانیں بچانے میں کامیاب ہوگئی جن میں سے 11 کو اسپتال میں داخل کرلیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

یہ علاقہ کوئلے کی غیر قانونی کانوں کی آماج گاہ ہے۔ یہاں کے رہائشی کان کن کوئلہ سمیت دیگر معدنیات کے حصول کے لیے بند کی گئیں پرانی کانوں کی دوبارہ کھدائی کرتے ہیں جو غیر قانونی اور خطرناک عمل ہے۔

ہلاک ہونے والے کان کن اور ان کے اہل خانہ ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پُراسرار ہلاکتیں زہریلی گیس کے اخراج کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔

ریسکیو ٹیم کے انچارج نے بتایا کہ رات گئے اس علاقے میں ایک دھماکے کی آواز سنی گئی تھی جس پر ریسکیو ٹیم کو جائے وقوعہ پر بھیجا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ دھماکا گیس کے اخراج کی وجہ سے ہوا۔

یاد رہے کہ اسی مضافاتی علاقے میں گزشتہ برس کرسمس پر ایک بڑے گیس ٹینکر پل کے نیچے پھنس گیا تھا جس کی وجہ سے خوفناک دھماکا ہوا اور درجنوں گاڑیاں تباہ اور 41 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔