ٹائٹن آبدوز کے ملبے سے انسانی باقیات ملنے کا انکشاف

امریکی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ ٹائٹن آبدوز کے ملبے سے انھیں انسانی باقیات ملی ہیں۔ طبی ماہرین اس حوالے سے ان مبینہ باقیات کا باقاعدہ معائنہ کریں گے۔

بحرِ اوقیانوس میں سنہ 1912 میں غرقاب ہونے والی ٹائٹینک تک تفریحی سفر کے لیے جانے والی آبدوز ٹائٹن 18 جون کو زیرِ آب دباؤ کے باعث دھماکے سے تباہ ہو گئی تھی جس کے باعث اس میں موجود پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے.

عالمی میڈیا کے مطابق بدھ کو کینیڈا کے سینٹ جانز شہر کی بندرگاہ پر ٹائٹن آبدوز کے ملبے کو لایا گیا جس میں آبدوز کا لینڈنگ فریم اور پچھلی جانب موجود خول بھی شامل تھا۔

امریکی کوسٹ گارڈ اس وقت ٹائٹن سانحے کے حوالے سے تحقیقات کے پہلے مراحل میں ہے۔ کوسٹ گارڈ کے شعبہ مرین بورڈ آف انویسٹیگیشن (ایم بی آئی) کو ان شواہد کو ایک امریکی بندرگاہ تک پہچانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ ٹائٹن نامی تفریحی آبدوز اتوار کو بحرِ اوقیانوس میں 3800 میٹر گہرائی میں موجود تاریخی بحری جہاز ٹائٹینک کے ملبے تک تفریحی سفر پر روانہ ہوئی تھی لیکن سفر کے آغاز کے پونے دو گھنٹے بعد اس سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

آبدوز پر سوار 5 مسافروں میں پاکستانی نژاد کاروباری شخصیت شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد کے علاوہ برطانوی ارب پتی بزنس مین اور مہم جو ہمیش ہارڈنگ اور اس تفریحی مہم کا انتظام کرنے والی کمپنی اوشین گیٹ کے چیف ایگزیکیٹو سٹاکٹن رش بھی شامل تھے۔