European Parliament

ہراسانی کے مقدمات تیزی اور شفافیت سے نمٹائے جائیں: اراکینِ یورپینِ پارلیمنٹ

یورپین پارلیمنٹ میں خواتین کے حقوق و صنفی برابری کی کمیٹی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں ہراساں کرنے کے مقدمات کو زیادہ تیزی اور شفاف طریقے سے نمٹایا جانا چاہیے۔

کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے ساتھ ہی اُن اراکینِ یورپین پارلیمنٹ (MEPs) کے لیے سخت پابندیاں عائد کی جانی چاہئیں جو انسدادِ ہراسانیکی تربیت مکمل نہیں کرتے۔

ان خیالات کا اظہار کمیٹی ممبران نے Me Too کمپین کے بعد یورپین اداروں اور ممبر ممالک میں جنسی ہراسانی کے واقعات کی روک تھام کے لیے ادارہ جاتی پروسیجر اور قوانین کا جائزہ لینے کے لیے تیار کردہ ڈرافٹ رپورٹ میں کیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین کے اداروں کو مزید سخت پابندیوں اور تیز تر طریقہ کار کی ضرورت ہے۔

اس کی وجہ وہ طویل تر طریقہ کار ہے جس کے تحت جنسی طور پر ہراساں ہونے والے کو شکایت کے مراحل کے دوران گزرنا پڑتا ہے۔

اس حوالے سے مزید نشاندہی کی گئی کہ یورپی پارلیمنٹ میں جنسی اور نفسیاتی طور پر ہراساں کیے جانے کے کیسز ابھی بھی کم رپورٹ کیے گئے ہیں، کیونکہ متاثرین انتقامی کارروائی کے خوف سے موجودہ چینلز کا استعمال نہیں کرتے۔

ہراساں کیے جانے کے معاملات کو جس طرح سنبھالا جاتا ہے اس پر بھی رپورٹنگ، مدد اور متاثرین کی ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے لیے ایک جامع نظام کی کمی پر عام عدم اعتماد پایا جاتا ہے۔

کمیٹی ممبران کا کہنا ہے کہ ہر طرح کی ہراسانی کو روکنے کے لیے رپورٹنگ کے طریقہ کار کے بارے میں بیداری اور متاثرین کو دستیاب مدد کے لیے مزید اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے۔

اراکینِ یورپین پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ یورپین یونین اداروں کو متاثرین کو رہنمائی اور مدد فراہم کرنے کے لیے خفیہ مشیروں اور بیرونی ثالثوں کا نیٹ ورک متعارف کرانا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہراساں کرنے کے مقدمات کی کارروائیوں میں برسوں لگ سکتے ہیں، جس سے متاثرین کو غیر ضروری نقصان پہنچتا ہے۔

پارلیمنٹ میں ہراساں کرنے کی شکایات سے نمٹنے والی دو مشاورتی کمیٹیوں کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد اپنے سامنے لائے گئے مقدمات کو 6 ماہ کے اندر مکمل کریں اور طریقہ کار میں شامل تمام فریقوں کو مسلسل مطلع کریں۔

اس حوالے سے تجویز پیش کی گئی کہ صدر کو ابتدائی رپورٹ موصول ہونے کے 6 ہفتوں کے اندر ممکنہ پابندیوں کے بارے میں فیصلہ کرنا چاہیے اور کسی بھی عوامی اعلان سے پہلے اس فیصلے سے متعلقہ تمام فریقوں کو آگاہ کرنا چاہیے۔

مزید بتایا گیا کہ اب تک صرف 36.9 فیصد ممبران نے ہراساں کرنے کے خلاف تربیت میں شرکت کی ہے، 705 میں سے 260 اراکینِ یورپین پارلیمنٹ اس تربیت کو لازمی بنانا چاہتے ہیں اور اس کو مکمل نہ کرنے والے ممبران کے لیے پابندیاں لگانا چاہتے ہیں۔

کمیٹی ممبران نے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر جنہوں نے تربیت مکمل کر لی ہے اور جنہوں نے تربیت مکمل نہیں کی ہے ان کی اراکینِ یورپین پارلیمنٹ کے ساتھ ایک عوامی فہرست جاری کی جائے، اس کے ساتھ ہی تکمیل کا سرٹیفکیٹ متعلقہ ممبر کے انفرادی صفحے پر شائع کیا جائے۔