پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کے مؤقف پر قائم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کیوں جھکیں اور کس کے سامنے جھکیں؟
ڈی آئی خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میں اپنی پریس کانفرنس کی حرف بہ حرف گفتگو پر قائم ہوں۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت عمران خان سے مذاکرات کے فلسفے اور دلیل کو نہیں مانتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے ملک کو دیوالیہ کیا، اس سے مذاکرات کس لیے کریں؟
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ حیرت ہے 90 دن میں الیکشن آئین کا تقاضہ ہے لیکن عمران کو راضی کریں تو پھر کوئی بات نہیں۔
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام نے مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 26 اپریل کو طلب کر لیا۔
اس حوا لے سے جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ اجلاس 3 سے 4 دن جاری رہ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتِ حال اور عدالتی سطح پر پیدا کردہ بحران کے عوامل پر غور کیا جائے گا۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ اجلاس میں موجودہ حالات کے حوالے سے مضبوط جماعتی مؤقف طے کیا جائے گا۔
اسلم غوری نے یہ بھی کہا ہے کہ اجلاس میں کے پی سمیت ملک بھر میں امن و امان کی صورتِ حال پر غور ہو گا۔