جاپان کی ٹافیاں جنہیں ’بے ذائقہ‘ بنایا گیا ہے

ٹوکیو: جاپانی کھانوں میں ذائقہ ڈالنے کے عالمی شہرت رکھتے ہیں، کبھی سویوں جیسی آئسکریم بناتے ہیں اور اب دنیا کی اولین بے ذائقہ ٹافی تیار کی ہے جس کا ذائقہ ڈھونڈنے سے بھی نہ ملے گا۔

اسے آجی نوشینائی کا نام دیا گیا ہے جس کا مطلب ’بے ذائقہ ٹافی‘ ہے۔ فی الحال یہ لاسن اسٹور پر فروخت ہوری ہے۔ نہ یہ میٹھی ہے، نہ کھٹی، نہ ہی ترش ہے اور نہ ہی نمکین بس یہ مکمل طور پر کسی بھی ذائقے سے پاک ہے۔ یہاں تک کہ اس میں ٹھنڈک بھی شامل نہیں کی گئی ہے۔

لیکن ذائقے سے مکمل طور پر پاک شے بنانا آسان نہیں کیونکہ اکثر غذائی اشیا کا کوئی نہ کوئی ذائقہ تو ہوتا ہے۔ سات ٹافیوں کے ایک پیکٹ کی قیمت 189 ین رکھی گئی ہے۔ اسے دو اجزا سے بنایا گیا ہے جس میں شکر کا متبادل پولی ڈیکسٹروس اور نامیاتی شکر کی بجائے اریتھرائٹول شامل ہیں۔

کچھ لوگوں نے اس دعوے کی تصدیق کے لیے ٹافیاں چکھیں تو کسی نے اسے پانی والی اسپورٹس ڈرنک جیسا بتایا اور کسی کو چاول کی مٹھاس قرار دیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جاپان کی سات کمپنیوں نے اپنی بے ذائقہ مصنوعات ایک ساتھ پیش کرتے ہوئے سات نومبر کو ایک مقابلہ منعقد کروایا تاکہ لوگ اپنی بہترین بے ذائقہ ٹافی کو ووٹ دے سکیں۔ اس کے بعد لارسن کی بے ذائقہ ٹافیوں کو بہترین قرار دیا گیا۔