صرف پاکستان میں ہی نہیں بنگلادیش میں بھی مقامی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں خسارے میں چلی گئی۔
ڈالر کے مقابلے ميں بنگلہ ديش کا ٹکے کی قدر ميں ريکارڈ ستائیس فيصد کمی واقع ہوئی ہے جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 100 ٹکے تک پہنچ گیا۔
موصول رپورٹ کے مطابق غير ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی کم ہوکر بتیس ارب ڈالر رہ گئے ہیں، جب کہ کمرشل بینکوں نے ڈالر کی قلت کی وجہ سے نئی ايل سيز کھولنا بند کرديں ہیں۔
گزشتہ سال مئی کے بعد بنگلادیشی کرنسی کی یہ تیسری گراوٹ ہے۔
بنگلا عوام کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں ہر قسم کی اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں کیونکہ کووِڈ کی صورت حال میں بہتری کے پیش نظر پوری دنیا میں چیزوں کی مانگ بڑھ رہی ہے، جب کہ یوکرین-روس کی جنگ سے عالمی سپلائی چین میں بھی خلل پڑا ہے، جس کی وجہ سے مال منگوانے کے اخراجات بڑھ گئے۔ اس کی وجہ سے امریکی ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔