جماعت اسلامی کاسندھ،پنجاب حکومتوں کیخلاف دھرنوں کا اعلان

کراچی/لاہور:جماعت اسلامی نے آج کراچی کے 13 مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان کردیا ہے اور شہریوں سے بھرپور شرکت کی اپیل کی گئی ہے۔

رہنما جماعت اسلامی توفیق الدین صدیقی نے کہاکہ کراچی میں خونی ڈمپر و ٹینکر، ای چالان کے نام پر لوٹ مار، ہیوی ٹریفک سے شہریوں کی بڑھتی اموات، حکومتی بے حسی اور تباہ حال انفرااسٹرکچر کے خلاف دھرنے دیے جائیں گے، احتجاجی دھرنوں کا آغاز آج شام 4 بجے سے ہوگا۔

توفیق الدین صدیقی نے بتایا کہ دھرنے اسٹارگیٹ شارع فیصل، ایم اے جناح روڈ، یونیورسٹی روڈ، داؤد چورنگی، کورنگی کراسنگ، نورانی کباب ہاؤس چورنگی، تبت سینٹر، یونیورسٹی روڈ موسمیات، پاور ہاؤس چورنگی ، حب ریور روڈ، پراچہ چوک شیر شاہ، ڈالمن مال حیدری نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد 10 نمبر، سہراب گوٹھ، اورنگی ٹاؤن پانچ نمبر پر دیے جائیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان سمیت نائب امراء کراچی ، ضلعی و مقامی رہنما احتجاجی دھرنوں سے خطاب کریں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 21 دسمبر کو ملک گیر احتجاج ہوگا، جماعت اسلامی اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پنجاب میں جو بلدیاتی ایکٹ پاس ہوا ہے یہ جمہوریت پر ایک دھبا ہے یہ جو سینیٹ اور اسمبلیوں میں کر رہے ہیں اب اس کو نچلی سطح پر بھی لے کر جارہے ہیں، پنجاب میں آخری بار 2015ء میں بلدیاتی انتخاب ہوا تھا۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ یہ حکومت شہر کے میئر سے بھی ڈرتی ہے کہ کہیں وہ وزیراعلیٰ کو چیلنج ہی نہ کردے، یہ صرف نعرے ہی لگاتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو، یہ عوام کا مسئلہ ہے، یہ عام ورکر کا معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سارے کے سارے محکمے اپنے اندر رکھ لیے ہیں، حکومت کہتی ہے ان کی گورننس بہت اچھی ہے، اگر آپ کی گورننس اچھی ہے تو آج کسان ڈے ہے آپ نے کیا کیا ہے؟امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آپ کسان کے حالات اچھے بنا سکتے تھے آپ نے سب تباہ کردیا۔

بھارت میں کھاد سستی ہے اور پاکستان میں مہنگی ہے یہ کون بتائے گا، آپ نے لوگوں کو کیا سہولت دی ہے، ہم نے عوامی احتجاج کے لیے ایک شیڈول بنا لیا ہے، آپ بینظیر سپورٹ کے نام پر لوگوں کو لائنوں میں لگا کر ان کی تذلیل کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ کونسی امپورٹ ہے جس کو آپ نے کم کیا ہے۔

آپ آئی ایم ایف کی چند باتیں تو مانتے ہیں جس کی زد میں آپ آئیں وہ نہیں مانتے ہیں، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت آگے بڑھ رہی ہے، پاکستان کی معیشت کو آپ کی پالیسیوں سے خطرہ ہے۔