اسلام آباد : یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین سراپا احتجاج بن گئے ، ملازمین کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہمارا معاشی قتل کر دیا ہے، اب کفن دفن کے پیسے بھی نہیں مل رہے۔
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سیپیریشن پیکج کی رقم نہ ملنے پر ملک گیر احتجاج شروع کر دیا ہے۔ یکم ستمبر 2025 کو برطرف کیے گئے 7 ہزار سے زایدملازمین، جن میں پہلے مرحلے میں نکالے گئے 4 ہزار ورکرز بھی شامل ہیں، واجب الادا تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔
ہیڈ آفس، زونل اور ریجنل دفاتر میں کام کرنے والے 832 ملازمین نے دفاتر بند کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جب تک تنخواہیں ادا نہیں کی جاتیں، وہ اپنے فرائض سرانجام نہیں دیں گے۔ یونین عہدیداران کا کہنا ہے کہ برطرف ملازمین کو فوری طور پر سیویرنس پیکج اور یوٹیلیٹی اسٹورز سروس رولز کے مطابق تمام مراعات فراہم کی جائیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اپریل، جولائی، اگست اور ستمبر کی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں۔ یونین کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے 11 ہزار سے زاید ملازمین کو بغیر معاوضہ برطرف کیا ہے اور اب ان کے قانونی حقوق بھی نہیں دئیے جا رہے۔
ملازمین نے کہا کہ “وفاقی حکومت نے ہمارا معاشی قتل کر دیا ہے، اب کفن دفن کے پیسے بھی نہیں مل رہے۔ ملازمین نے الزام لگایا کہ حکومت تنخواہیں روک کر ورکرز کو بلیک میل کر رہی ہے اور زبردستی سیپیریشن پیکج قبول کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

