مودی کا جنگی جنون بے قابو ہے جبکہ بھارت مزید جنگی ہتھیاروں کی خریداری میں مصروف ہے۔رپورٹ کے مطابق آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد سیاسی بحران میں ڈوبی مودی سرکار کے نت نئے حربے ناکام ہو رہے ہیں جب کہ معرکہ حق میں پاکستان کے ہاتھوں 6 رافیل طیاروں کی تباہی کے بعد نئے طیارے بھارت کی مجبوری ہیں۔
بھارتی اخبار دی ٹریبیون کے مطابق انڈین ائیر فورس نے دفاعی معاہدے میں مزید 114رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری پر زور دیا ہے، بھارتی فضائیہ نے مزید 114 رافیل طیاروں کی خریداری کی تجویز وزارت دفاع کو پیش کی، بھارتی فضائیہ ایسے طیارے چاہتی ہے جو ملٹی رول آپریشنز کے قابل ہوں۔دی ٹریبیون نے کہا کہ بھارتی وزارت دفاع ٹینڈر کی بجائے براہ راست فرانسیسی رافیل کا انتخاب کرے گی، جیٹ طیارے”میڈ ان انڈیا” اسکیم کے تحت ہندوستان میں بنائے جائیں گے۔
رافیل بنانے والی کمپنی ڈیسالٹ ایوی ایشن ایک ہندوستانی فرم کی شراکت میں ہے، جس پر تقریباً 2 کھرب روپے سے زیادہ کی لاگت متوقع ہے جو بھارت کے بڑے دفاعی سودوں میں سے ایک ہوگا۔ بھارتی فضائیہ کو فوری طور پر نئے جیٹ طیاروں کی ضرورت ہے۔نئے طیاروں کی خریداری ، پاکستان کے ہاتھوں رافیل طیاروں کی تباہی کا اعتراف ہے، مودی سرکار جنگی ہتھیاروں کی خریداری کے ذریعے عوام کا پیسہ اپنی ناکامیاں چھپانے میں لگا رہی ہے۔
ادھرمعرکہ حق میں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت جنگی ساز و سامان کے جعلی ماڈلز بنانے پر مجبور ہے۔ بھارت پاکستان کی عسکری صلاحیتوں خصوصا اہداف کو درستگی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت سے شدید خوفزدہ ہے، معرکہ حق میں رافیل طیاروں اور S-400 جیسے مہنگے دفاعی نظام کے نقصان نے بھارت کو دفاعی نظام کے نقلی ماڈلز پر مجبورکردیا۔یہ جعلی ماڈلز ( Inflatable decoy) جدید لڑاکا طیاروں اور فضائی دفاعی نظام خصوصا S-400 کی نقل پر مبنی ہوں گے، ان جعلی ماڈلز کا مقصد اصل جنگی سازوسامان کی تباہی کی صورت میں جعلی ماڈلز کی تباہی کا بیانیہ بنانا ہے۔
ان جعلی ماڈلز کا مقصد مستقبل میں اپنی شکست اور ہزیمت کو چھپانا ہے، ان جعلی ماڈلز کا مقصد ممکنہ فضائی حملے کے دوران دشمن کودھوکہ دینے کی کوشش ہے۔بھارتی فضائیہ کی طرف سے نقلی ماڈلز کی خریداری اس اعتراف کے مترادف ہے کہ وہ اپنے اصل اثاثوں کو پاکستانی حملوں سے بچا نہیں سکتی، بھارتی فضائیہ کی نااہلی آپریشن سندور میں بھارت کیلئے عالمی سطح پر رسوائی کی علامت بن چکی ہے۔