لاہور/ اسلام آباد:بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے اور بارشوں کے باعث پنجاب کے تین بپھرے دریاؤں سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے، 15لاکھ افراد کے بے گھر ہونے اور 28اموات کی تصدیق کردی گئی جبکہ 1700کے قریب گائوں زیر آب ہیں، بھارت نے دریائے جہلم میں بھی پانی چھوڑ دیا جس کے باعث سیلابی صورتحال مزید سنگین ہوگئی۔ وفاقی حکومت نے نئے ڈیم بنانے کیلئے گرینڈ ڈائیلاگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق راوی، چناب اور ستلج میں شدید طغیانی سے 14 لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 1692دیہات زیرِ آب آ چکے ہیں۔
بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ‘سیو دی چلڈرن’ نے بتایا ہے کہ جون کے آخر سے پاکستان میں مون سون بارشوں اور سیلاب کے باعث 200 سے زیادہ بچے جان سے جا چکے ہیں جبکہ لاکھوں سکول جانے سے محروم ہیں۔
ادھر میڈیا رپورٹوں کے مطابق دریائے راوی میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب نے راوی کنارے لاہور کی مختلف آبادیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔
چوہنگ میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں پانی داخل ہونے کے بعد مکینوں نے رات گئے نقل مکانی کر لی۔سیلابی صورتحال کے باعث متاثرہ افراد اپنے خاندانوں اور سامان کے ساتھ لاہور۔اسلام آباد موٹروے پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔
نارنگ شہرسمیت دیگر دیہات میں خوف کی فضاقائم سات سے آٹھ فٹ سے زائد آنے والے پانی نے ہزاروں ایکٹر زرعی اراضی پر کھڑی فصلیں گھر حویلیاں تباہ کر دیں۔
شکر گڑھ کے کئی علاقوں میں بھی ہر طرف پانی ہی پانی ہے، کروڑوں روپے مالیت کے مویشی لاپتا ہو گئے ہیں۔
ضلع شیخوپورہ میں فیض پور، دھمیکے، ڈاکہ، برج عطاری، کوٹ عبدالمالک میں سیلاب کا خطرہ ہے۔
تریموں ہیڈ ورکس پر پانی کا دباؤ کم کرنے کے لیے جھنگ میں ریواز برج کے قریب دھماکا کر کے شگاف ڈال دیا گیا ۔
ڈپٹی کمشنر ملتان کے مطابق شہری آبادی کو ممکنہ تباہی سے بچانے کے لیے ہیڈ محمد والا کے مقام پر کنٹرولڈ شگاف ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ سیلابی دباؤ کو کم کیا جا سکے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا اور ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں قصورکوبچانے کے لیے موجود بند میں شگاف کرنا پڑ رہا ہے۔
این ڈی ایم اے نے ملک کے بیشتر علاقوں میں مون سون کے نئے اسپیل سے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
دریں اثناء وفاقی حکومت نے ملک میں موسمیاتی تبدیلیوں ،بارشوں ،سیلابی صورتحال اور نئے ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے ملکی سطح پر گرینڈ ڈائیلاگ شروع کرنے کافیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے وزیراعظم کی جانب سے جلد ایک اعلیٰ سطح کی سیاسی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ان معاملات پر پارلیمانی جماعتوں سے رابطہ کرکے حکمت عملی مرتب کرے گی۔
