باجوڑ آپریشن، فتنہ الخوارج کا ایک اور عوام مخالف پروپیگنڈا بے نقاب

باجوڑ میں جاری سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے خلاف فتنہ الخوارج کے خارجی نور ولی کا اعلامیہ منظر عام پر آگیا۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق 18 اگست کو عوام کو ہدایات دی گئی تھیں کہ جاری آپریشن کے دوران دہشتگردوں کو علاقے میں داخل نہ ہونے دیا جائے تاہم خارجی نور ولی نے اپنے اعلامیے میں باجوڑ آپریشن کو ”پاک فوج کا ظلم” قرار دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کا بیان حقائق کے برعکس اور اس کی دوغلی پالیسی کا عکاس ہے، حقیقت یہ ہے کہ فورسز صرف دہشتگردوں کو نشانہ بنا رہی ہیں اور عوام ان کے کاروبار اور ان کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنا رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق باجوڑ کے اصل سپوت اس دھرتی کے بیٹے ہیں جبکہ غیر ملکی دہشتگرد اور خوارج خود کو علاقے کا محافظ ظاہر کرتے ہیں مگر دراصل یہ عوام کے سب سے بڑے دشمن ہیں، آپریشن کی وجہ سے متاثر ہونے والے خاندان دراصل فتنہ الخوارج کے ظلم کا نتیجہ ہیں۔

ریاستی اداروں کے مطابق مقامی عوام کی حمایت دیرپا امن کی سب سے بڑی ضمانت ہے اور یہی فتنہ الخوارج کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، فتنہ الخوارج کا حالیہ بیان اس کی شکست اور عوامی سطح پر اپنے بیانیے کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ذرائع نے کہا کہ باجوڑ کے عوام نے فتنہ الخوارج کا حقیقی چہرہ پہچان لیا ہے اور ان کے بیانیے کو مسترد کر دیا، اب باجوڑ کا مستقبل امن، ترقی اور خوشحالی سے جڑا ہوا ہے نہ کہ خونریزی اور دہشتگردی سے، دہشتگردوں کی واپسی کا مطلب مزید تباہ شدہ بازار، برباد گھروں اور معصوم جانوں کا ضیاع ہوگا۔

ادھرخیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں جرگے نے مسلح گروہوں کے سہولت کار کو سزا دینے کے فیصلے کا اعلان کردیا۔باجوڑ میں اقوام سالار زئی کا کہنا ہے کہ سالار زئی میں کسی نے بھی مسلح گروہوں کی سہولت کاری کی تو اْس کا گھر مسمار کرکے اسے علاقہ بدر کیا جائے گا۔جرگے کا کہنا ہے کہ مسلح گروہوں کے سہولت کار پر 50 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد ہوگا اور اْس کا خاندان پوری قوم کا دشمن ہوگا۔