کراچی کے کون سے علاقے بدستور بجلی سے محروم، تازہ ترین صورتحال

کراچی:بارشوں کے بعد بجلی بحران شدت اختیار کرگیا، 98 فیڈرز بدستور بند ہیں ، جس کے باعث شہر کے بڑے علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
کراچی میں دو روز سے جاری طوفانی بارشوں کے بعد بجلی کا شدید بحران برقرار ہے،ـالیکٹرک کے 98 فیڈرز اب بھی غیر فعال ہیں جس کے باعث شہر کے بڑے علاقے بجلی سے محروم ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ زیرزمین کیبلز اور سب اسٹیشنز میں پانی داخل ہونے سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔
سرجانی ٹاؤن، یوسف گوٹھ، معین آباد، اسکیم 33، بلدیہ، گلستانِ جوہر، گلشنِ اقبال، بن قاسم، گلشنِ حدید، منگھوپیر اور رزاق آباد سمیت متعدد علاقوں میں بجلی بحال نہ ہوسکی۔
معین آباد، امیرآباد، صادق آباد اور ماڈل کالونی کے مکین دو روز گزرنے کے باوجود بجلی سے محروم ہیں۔
نارتھ کراچی سیکٹر فائیو آئی، اسکیم 33 کی الااشرف اور سائنٹسٹ سوسائٹی، بلدیہ اور ڈی ایچ اے میں بھی 48 گھنٹے سے بجلی غائب ہے۔
متاثرہ علاقوں میں ملیر عالمگیر سوسائٹی، کشمیر کالونی سیکٹر بی، جیل روڈ، جمشید روڈ، المسلم ہاؤسنگ سوسائٹی اسکیم 38، گلستان جوہر بلاک 8، جوہر بلاک 2، بلاک 3 اے، نارتھ ناظم آباد بلاک جی، ایف، عمر کالونی، درویش کالونی، پی ای سی ایچ ایس بلاک سیون، مرچنٹ نیوی سوسائٹی اسکیم 33 سیکٹر 15 اے، لیاقت آباد سی ون ایریا سمیت متعدد علاقے شامل ہیں۔
گلستان جوہر بلاک 8 میں بھی 2 دن سے بجلی معطل ہے جس سے علاقہ مکین پانی کی قلت سے شدید پریشان ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ صبح 5 بجے چند لمحے کے لیے بحال بجلی پھر بند ہوگئی، متعدد بار شکایات کے باوجود فالٹس درست نہیں کیے جا رہے۔
بجلی کی طویل بندش کے باعث گھروں میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ مونس علوی کے وعدے، نیپرا کو دی گئی یقین دہانیاں اور صوبائی وزیر توانائی ناصر شاہ کی مداخلت کے باوجود صورتحال میں بہتری نہیں آئی۔