پاکستان،چین کاامن اور خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنیکا اعلان

اسلام آباد:پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ نے خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے ہر سطح پر تعاون بڑھانے اور عالمی فورمز پر حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

پاک چین چھٹے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار اورچینی ہم منصب وانگ ژی نے خطے کے امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا،پاکستان اور چین ہر سطح پر تعاون کو مزید فروغ دیں گے اور عالمی فورمز پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات برادرانہ بنیادوں پر قائم ہیں اور دونوں ممالک ہر سطح پر تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین کے وزیرِ خارجہ کی پاکستان آمد کا خیرمقدم کرتے ہیں، ان کے ساتھ چھٹے اسٹریٹجک مذاکرات کے دوران مفید اور بامقصد بات چیت ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں وزیراعظم کے آئندہ دورہ چین پر بھی گفتگو ہوئی جبکہ سی پیک فیز ٹو، عوامی سطح پر روابط اور دوطرفہ تعاون کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا۔اس موقع پر چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ دوطرفہ تعاون کے متعدد پہلوؤں پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا جن میں سی پیک فیز ٹو، تجارتی اور اقتصادی تعلقات، کثیر الجہتی تعاون اور عوام کے درمیان تعلقات شامل ہیں۔

ہماری اسٹریٹجک شراکت داری مضبوط اور تعاون بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شاندار میزبانی پر پاکستانی حکومت اور عوام کا شکر گزار ہوں، دونوں ملکوں کے درمیان مختلف امور پر گفتگو ہوئی، چین پاکستان کو اپنا قابل اعتماد اتحادی تصور کرتا ہے، پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری مضبوط ہو رہی ہے، پاکستان کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جا رہے ہیں۔وزیر خارجہ وانگ ژی کا کہنا تھا علاقائی امن و استحکام ہمارا مشترکہ ہدف ہے، پاکستان کے وزیراعظم کے دورہ بیجنگ کے منتظر ہیں۔

ادھر پاکستان کے دفتر خارجہ نے ڈائیلاگ کے حوالے سے جاری کیے گیے بیان میں کہا ہے کہ دونوں فریقین نے پاک چین تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔پاکستان اور چین نے اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ پاک چین دوستی نہ صرف دونوں ممالک کی ترقی و خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے بلکہ خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے بھی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔