کراچی/پشاور:وزیراعظم کا فیلڈ مارشل عاصم منیرکے ہمراہ خیبرپختونخوا کے سیلاب زدہ اضلاع کا دورہ، امدادی کاموں کا جائزہ، مائننگ، ٹمبر اور قبضہ مافیاز کو سیلابی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے سخت کارروائی کا حکم دے دیا، بارشوں سے کراچی سمیت ملک بھر میں مزید 41اموات رپورٹ کی گئیں جبکہ مختلف علاقوں میں سڑکوں پر پتھروں کے ڈھیر اور کیچڑ سے ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی وزراء اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع سوات، بونیر، شانگلہ اور صوابی کا دورہ کیا۔اس موقع پر وفاقی وزرا عطاء اللہ تارڑ، امیر مقام اور احسن اقبال بھی موجود تھے۔ اس دوران سیلاب متاثرہ اضلاع کا فضائی جائزہ لیا گیا۔
متاثرین سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے وفاقی حکومت اور پاکستان آرمی کی طرف سے مکمل امداد اور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان کو ایک سخت ریاست کے طور پر کام کرنا ہوگا جہاں کوئی قانون سے بالاتر نہ ہو۔
آرمی چیف نے بھی ریسکیو مشن میں مصروف فوج، پولیس اور سول انتظامیہ کے عملے سے ملاقات کی اور ان کی بے لوث خدمات کو سراہا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرین کی مدد کو اولین ترجیح دی جائے اور کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) نے بارشوں اور سیلاب سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والے جانی نقصان کا ڈیٹا جاری کر دیا۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کے باعث ملک بھر میں 41 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں 29 مرد، 9 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔
کراچی میں بارش کے باعث اب تک پیش آنے والے مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 17ہوگئی۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز ہوا کے ساتھ دوسرے روز بھی شدید بارش ہوئی۔ گلشن اقبال،جوہر، اسکیم 33، ناظم آباد، نیوکراچی، کورنگی، ملیر، لانڈھی، ایئرپورٹ، کلفٹن اور دیگر علاقوں میں پہلے انتہائی تیز ہوا چلی جس کے بعد تیز بارش شروع ہوگئی۔
این ڈی ایم اے کے ایمرجنسیز آپریشن سینٹرنے کہا کہ اگلے 12ـ24 گھنٹوں میں کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، میرپورخاص، سکھر اور ملحقہ علاقوں میں انتہائی موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔
ادھر لاہور میں رات گئے بادل برس پڑے، لکشمی چوک، گڑھی شاہو، شملہ پہاڑی، باغبانپورہ،مغلپورہ، مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ اور دیگر علاقوں میں بارش ہوئی۔
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بھی بارشیں ہوئیں۔ہرنائی میں چھت گرنے سے خاتون اور بچہ جاں بحق، گوچینہ میں 3 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے، 2 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا، سوراب کے مختلف علاقوں میں 115 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا، کچھی میں موسلادھار بارش سے کوئٹہ سبی شاہراہ ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی۔حب میں برساتی نالوں میں طغیانی، پانی قریبی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔
