کابل/ اسلام آباد…پاکستان، چین اور افغانستان کے وزراء خارجہ کا چھٹا سہ فریقی ڈائیلاگ کابل میں ہوا۔دفترخارجہ کے مطابق سہ فریقی اجلاس میں سیاسی،اقتصادی اورسکیورٹی تعاون پربات چیت ہوئی اور تینوں ممالک نے دہشتگردی کیخلاف مشترکہ کوششیں تیزکرنے کا عزم کیا۔اجلاس میں سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کابل میں 20 اگست کو پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چین کے وزیر خارجہ اور افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ کے درمیان چھٹی سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات منعقد ہوئے۔
ان مذاکرات میں سیاسی، معاشی اور سیکیورٹی تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی تینوں فریقوں نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
اسی طرح تجارت، ٹرانزٹ، علاقائی ترقی، صحت، تعلیم، ثقافت اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام میں تعاون کو گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
مزید برآں پاک چین اقتصادی راہداری کو افغانستان تک توسیع دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
نائب وزیر اعظم کے ہمراہ افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ محمد صادق اور وزارتِ خارجہ کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس میں تجارت، علاقائی روابط اور دہشت گردی کے خلاف تعاون پر بات چیت کی گئی جبکہ اسحاق ڈار کی افغان نگران وزیر خارجہ سے دو طرفہ ملاقات بھی ہوئی۔
اس موقع پر افغان وزیر خارجہ نے پاکستان کو یقین دلایا کہ اس کی سرزمین کو کسی دہشتگرد گروہ کو پاکستان یا کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تعلقات میں پیش رفت کو سراہا، تاہم انہوں نے زور دیا کہ انسداد دہشتگردی کے شعبے میں مزید عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے پاکستان میں حالیہ دہشتگرد حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے افغان سرزمین سے سرگرم تنظیموں جیسے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) مجید بریگیڈ کے خلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ملاقات کے اختتام پر پاکستانی وزیر خارجہ نے افغان حکومت کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور سہ فریقی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔
