بارش کے بعد کراچی میں تاریکی کا راج، سڑکیں بدستور زیر آب

کراچی:کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں اب تک بجلی کی فراہمی معطل ہے اور شہر کی کئی سڑکوں پر تاحال پانی جمع ہے۔
شہر قائد میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث نصف سے زیادہ آبادی بجلی کی ترسیل سے پھر محروم ہوگئی۔ڈسٹرکٹ سینٹرل، ڈسٹرکٹ ایسٹ، ڈسٹرکٹ ویسٹ، ڈسٹرکٹ ملیر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، کے الیکٹرک کے 2200 میں سے 1400 فیڈرز نے کام چھوڑ دیا۔صارفین کے مطابق کے الیکٹرک کی ٹیمیں متعدد علاقوں میں صارفین کی شکایات دور کرنے میں تاحال ناکام ہیں۔
ذرائع کے مطابق گلستان جوہر، سلطان آباد، نارتھ ناظم آباد، ملیر، معین آباد، کورنگی، اورنگی، لیاقت آباد،گڈاپ،کاٹھور اور بن قاسم میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
اس کے علاوہ سرجانی ٹاؤن، پی ای سی ایچ ایس،گلشن اقبال اور ڈی ایچ اے میں بھی 22 گھنٹے سے بجلی معطل ہے۔بجلی کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں پانی کی بھی قلت ہو گئی ہے۔
گلشن اقبال بلاک 5، نارتھ ناظم آباد بلاک اے اور ڈی میں 24 گھنٹے بعد بھی بجلی بحال نہ ہوسکی۔ناظم آباد ، بنارس، بورڈ آفس، نارتھ کراچی، سیکٹر الیون آئی، اسکیم 33 میں بھی بجلی بحال نہ ہوسکی۔
بارش کے باعث جمع ہونے والی پانی کی نکاسی بھی اب تک مکمل طور پر نہیں کی جا سکی ہے اور کراچی کے علاقے ٹاور، آئی آئی چندریگر روڈ، شارع فیصل پر ایف ٹی سی، پی اے ایف میوزیم کے قریب بھی برساتی پانی جمع ہے جبکہ یونیورسٹی روڈ پر صفورا کے مقام پر بھی بارش کی نکاسی تاحال نا ہو سکی۔
اس کے علاوہ کراچی کے ریڈ زون، شاہین کمپلیکس سے آرٹس کونسل کے ایم ار کیانی روڈ، ضیاء الدین احمد روڈ سے بھی پانی نہ نکالا جا سکا جس کے باعث ڈاکٹر ضیاء الدین احمد روڈ کا ایک ٹریک ٹریفک کے لیے بند ہے جبکہ ڈرگ روڈ اور ناظم آباد انڈر پاس تاحال بند ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گورنر ہاؤس کے ایوان صدر روڈ پر بھی پولیس لائن تک پانی بھرا ہوا ہے جب کہ کھارادر، ایم اے جناح روڈ پر بولٹن مارکیٹ کے اطراف اور جامعہ سندھ مدرسة الاسلام میں بھی تاحال پانی جمع ہے۔ عیسیٰ نگری کے قریب سڑک پر تاحال گھٹنوں گھٹنوں برساتی پانی جمع ہے، گزشتہ رات خراب ہونے والی گاڑیاں سڑک کنارے کھڑی ہیں۔