سیلاب خوفناک رخ اختیار کرگیا، تشویشناک تفصیلات منظر عام پر

 اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع مسلسل شدید برسات کی زد میں ہیں، اب تک سرکاری و نجی املاک کو سوا ارب کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ضلع صوابی میں بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہرطرف تباہی مچ گئی، کئی گھر ڈوب گئے اور متعدد افراد ریلے میں بہ گئے ،مختلف حادثات میں کم ازکم20افراد جاںبحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ،اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے،وزیر اعظم کے زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق صوابی میں رات سے جاری بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہے، نشیبی علاقے زیر آب آگئے، 2، 3 فٹ پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ لوگوں نے گھروں کی چھت پر پناہ لے لی ، 70 سے زائد محصور افراد کو سیلاب سے ریسکیو کرلیا گیا۔
نوشہرہ کی تحصیل پبی میں مکان کی خستہ حال چھت بارش کا بوجھ نہ سہہ سکی اور میاں بیوی کی جانیں لے گئی۔
پشاور میں موسلادھار بارش کے بعد مختلف مقامات پر برساتی نالے ابل پڑے، یونیورسٹی روڈ، کوہاٹ روڈ، رام داس بازار، صدر بازار، پیپل منڈی، محلہ خداداد اور قصہ خوانی میں ہر جانب پانی ہی پانی نظر آرہا ہے۔
سوات کے علاقے ظاہر آباد، شہید آباد، مکان باغ، ملا بابا، محلہ بنگلادیش، رحیم آباد، کوکورائی، منگلور، بشنبڑ اور شگئی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
بارشوں کے باعث پنجاب کے مختلف دریائوں میں بھی پانی کے بہائو میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ادھر آزاد کشمیر کے علاقے گریس ویلی میں گاڑی دریائے نیلم میں گر گئی جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق کراچی سے تھا، پھسلن کے باعث گاڑی دریا میں گری۔مرنے والوں میں کراچی کی نذیر حسین یونیورسٹی کے نوجوان پروفیسر ذیشان شاہد، ان کی اہلیہ اور چار ماہ کی بیٹی شامل ہیں۔
دوسرا حادثہ راولا کوٹ میں پونچھ یونیورسٹی کے تراڑ کیمپس کے قریب پیش آیا جب کار نالے میں بہ گئی جس کے نتیجے میں پونچھ یونیورسٹی کی خاتون لیکچرار جاں بحق ہوگئیں۔ جاں بحق خاتون گل لالہ کا تعلق راولاکوٹ کے نواحی علاقے کھڑک سے تھا۔
قدرتی آفات سے نمٹنے سے متعلق ادارہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ مون سون کے دوران مختلف واقعات میں اب تک 657 افراد جاں بحق جبکہ 929 زخمی ہو گئے ہیں، سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں 390 اموات رپورٹ ہو ئیں۔جبکہ سیکڑوں زخمی اور لاپتا ہیں۔
این ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مزید بارشوں کے پیشِ نظر ہنگامی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا ہے کہ ملک اس وقت مون سون کے ساتویں سپیل سے گزر رہا ہے، مزید دو سپیل آئیں گے، گلیشیئرز پگھلنے سے گلگت اور کشمیر کو خطرہ ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی بھی متاثر ہوگا۔
دریں اثناء وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بارشوں و سیلاب سے متاثرین کی مدد میں وفاقی اداروں کو مزید متحرک ہونے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں کوئی وفاقی، کوئی صوبائی حکومت نہیں، ہمیں متاثرہ لوگوں کی مدد و بحالی یقینی بنانی ہے’مصیبت زدہ پاکستانی بہن بھائیوں کی مدد ہماری قومی ذمہ داری ہے’یہ سیاست کا نہیں، خدمت کا اور لوگوں کے دکھوں پر مرہم رکھنے کا وقت ہے’جب تک متاثرہ علاقوں میں آخری شخص تک مدد اور بنیادی انفراسٹرکچر کی بحالی نہیں ہوجاتی، متعلقہ وفاقی وزراء وہیں رہیں گے۔