کیش لیس اور معاشی ڈیجیٹل نظام کے لیے کام کررہے ہیں،وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کیش لیس معیشت کی جانب اٹھائے گئے اقدامات اور پیش رفت پر اطمینان کا اظہار،راست کے نظام کو ضلعی حکومتوں کی سطح پر لے جانے کے حوالے سے تما م چیف سیکرٹریز وفاقی حکومت سے بھرپور تعاون کرنے کی ہدایت ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں کیش لیس معیشت کے اقدامات پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور لین دین کے نظام کو کیش لیس اور ڈیجیٹل نظام پر لے جانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ راست کے نظام کو ضلعی حکومتوں کی سطح پر لے جانے کے حوالے سے تمام چیف سیکرٹریز ، وفاقی حکومت سے بھرپور تعاون کریں ۔ اجلاس میں کیش لیس معیشت کے اقدامات پر پیش رفت بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے ڈیجیٹل آئی ڈیز بنائی جائیں گی جن میں ہر شخص قومی شناختی کارڈ ، بائیو میٹرک اور موبائل فون نمبرز کی معلومات ہوں گی انہی ڈیجیٹل آئی ڈیز کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیاں کی جا سکیں گیں ۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومتوں نے پبلک کو گورئمنٹ اور گورنمنٹ ٹو پبلک ادائیگیوں کے نظام کو ر است سے منسلک کرنے کے حوالے سے نمایاں پیشرفت دکھائی ہے ۔ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے وفاقی ترقیاتی ادارے نے فائبر کنیکٹیویٹی پر رائٹ آف وے دے دیا ہے جبکہ پاکستان ریلوے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے اس حوالے سے بات چیت جاری ہے ۔

ادھر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصان دہ اثرات سے بچاؤ کے لیے شجرکاری کے تناسب میں اضافہ انتہائی ضروری ہے،تمام شہری اور طبقات کی طرف سے مشترکہ اور متحد کوششوں سے جنگلات کے تناسب میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے اور پاکستان ماحولیاتی چیلنجز اور مشکلات سے نبرد آزما ہو سکتا ہے،شجر کاری کی اس قومی سطح کی مہم میں اگلے تین ماہ اگست تا اکتوبر کے دوران پاکستان کے طول و عرض میں 41 ملین نئے پودے لگائے جائیں گے۔

جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے سالانہ مون سون شجرکاری مہم کے آغاز پر اپنے پیغام میں کہاکہ پاکستان میں مون سون شجرکاری مہم کے آغاز پر میں اپنے تمام عزیز اہل وطن سے اس اہم قومی، ماحولیاتی و موسمیاتی فریضہ کی ادائیگی کی احساس ذمہ داری پیدا کرنے کی گزارش کرتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ آئیے وفاقی و صوبائی حکومتیں، سماجی و مذہبی رہنما اور تمام طبقات و شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہر عمر کے شہری اس عزم کی تجدید کریں کیونکہ شجرکاری مہم محض علامتی کارروائی نہیں بلکہ یہ آنے والی نسلوں کے لئے صحت مند، قدرتی ماحول کے تحفظ اور موسمیاتی تغیر سے ہونے والی تباہ کاریوں سے بچاؤ کیلئے قومی فریضہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ حکومت مون سون شجرکاری مہم کو اس سال مختلف عنوانات کے تحت منا رہی ہے تاکہ شجرکاری کی اہمیت اور مختلف طبقات میں اس کے کردار کو اجاگر کیا جا سکے، ان میں شجرکاری اور موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ کی کاروائیوں میں خواتین, نوجوانوں, مختلف اداروں کی شمولیت کے ساتھ ساتھ بچاؤ کی مہمات میں ہمارے شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنا شامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ انسانی زندگی پر مثبت اثرات کے ساتھ شجرکاری ہمارے پیارے وطن کے بیش بہا قیمتی قدرتی وسائل، حیوانات و نباتات کے تحفظ اور افزائش میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔