پشاور سے آکر لاہور سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس لودھراں ریلوے اسٹیشن کے قریب بڑے حادثے کا شکار ہوگئی، ٹرین کی 6 بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئیں۔ریسیکو حکام کے مطابق حادثے میں ایک مسافر جاں بحق جبکہ 21 زخمی ہوگئے۔ابتدائی اطلاع کے مطابق ٹرین لودھراں جنکشن پر رک نہ سکی اور ٹریک پر پہلے سے کھڑی مال گاڑی کے انجن سے جا ٹکرائی۔
عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے بعد موقع پر خوفناک مناظر دیکھنے میں آئے، مسافروں کی چیخ و پکار سے فضا گونج اٹھی۔ بوگیوں میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے ریسیکو ٹیموں نے فوری کارروائی کی۔ریسیکو 1122، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے ریلیف اینڈ ریسیکو آپریشن مکمل کر لیا ہے جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر لودھراں ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر لبنی نزیر کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر ارم شہزادی نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ٹرین حادثے کے زخمی مسافروں کی عیادت اور انہیں ناشتہ بھی فراہم کیا، لودھراں ٹرین کے مسافروں کے آرام کے لیے میونسپل اسٹیڈیم میں انتظامات مکمل کر دئیے گئے۔ ڈپٹی کمشنر لودھراں نے جائے حادثہ پر ریسیکو آپریشن کی نگرانی کی۔جاں بحق ہونے والے مسافر کی شناخت وقاص کے نام سے ہوئی ہے جو خوشاب کا رہائشی تھا۔
حادثے کے باعث ڈائون ٹریک بند ہوگیا، ریلوے عملے کو امدادی کام جلد مکمل کرکے ڈائون ٹریک بحال کرنے کی ہدایت کر دی گئیں۔ حادثہ والی ٹرین کے مسافروں کو متبادل ٹرین کے ساتھ منزل کی طرف روانہ کر دیا گیا۔دریں اثناء عوام ایکسپریس حادثہ کے بعد وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کراچی کا دورہ منسوخ کرتے ہوئے لاہور روانہ ہوگئے۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا،وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ کسی طور پر بھی کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے، حادثہ کے ذمہ داران کیخلاف صرف تادیبی کارروائی نہیں ہوگی بلکہ سخت ایکشن ہوگا۔وزیر ریلوے نے جائے حادثہ کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے 7 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ریلوے حکام کے مطابق اپ اور ڈاؤن ٹریک پر ٹرینوں کی آمدورفت متاثر نہیں ہوئی اور عوامی ایکسپریس کو بھی مرمت اور کلیئرنس کے بعد دوبارہ روانہ کردیا گیا ہے۔