مہمند ہیلی کاپٹر حادثہ دھند، خراب موسم کے باعث پیش آیا ، ابتدائی رپورٹ

پشاور : خیبر پختونخوا میں ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کرنے والی خصوصی ٹیم جائے حادثہ کا جائزہ لینے مہمند پہنچ گئی، جس نے ہیلی کاپٹر حادثے کی جگہ کا فضائی جائزہ لیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق تحیققاتی ٹیم نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جائے وقوعہ کی ویڈیوز اور تصاویر بنائیں، دشوار گزار علاقے کے باعث تحقیقاتی ٹیم کا ہیلی کاپٹر جائے وقوعہ یا اطراف میں لینڈ نہیں کر سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم جائے حادثہ کا دوبارہ دورہ کرکے مزید تحقیقات کرے گی۔ مہمند میں خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر گرنے کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی۔ کراچی سے خصوصی ٹیم خیبرپختونخوا پہنچی جب کہ ایوی ایشن ٹیم نے مہمند میں متاثرہ جگہ پہنچنے کے لیے تین گھنٹے پہاڑ پر پیدل سفر کیا۔ ذرائع نے کہا کہ پیلی کاپٹر حادثے کا بلیک باکس، اہم شواہد کے لیے ڈرون کیمروں کی مدد لی گئی، مہمند کی تحصیل پنڈیالی میں دھند، خراب موسم سے حادثہ پیش آیا ۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق پہاڑی علاقہ شدید دھند، بادلوں کی لپیٹ میں تھا، جائے وقوعہ پر واقع پہاڑ ساڑھے سات سے آٹھ ہزار فٹ بلندی پر ہیں۔
ذرائع تحقیقاتی ٹیم نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر نے باجوڑ ریسکیو و ریلیف آپریشن کے لیے جانا تھا، 12 بجے کے بعد ہیلی کاپٹر کا رابطہ نہیں ہوا، ساڑھے تین بجے مہمند انتظامیہ کو حادثے سے متعلق رپورٹ ملی۔
دریں اثناء خیبر پختونخوا حکومت کے سرکاری ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید کرنل (ر) شاہد سلطان کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا، شاہد سلطان انتہائی تجربہ کار پائلٹ تھے۔ کرنل شاہد سلطان آرمی سے ریٹائر ہوئے تھے، انہوں نے اس وقت کے چیف آف آرمی اسٹاف سمیت متعدد وی آئی پی فلائٹس اڑائی تھیں۔ ذرائع کے مطابق حادثے میں شہید ریٹائر ونگ کمانڈر آفتاب ایئر فورس سے ریٹائر ہوئے تھے، ان کا تعلق لاہور سے تھا۔ حادثے میں شہید فلائٹ انجینئر سلیم کا تعلق تلہ گنگ سے تھا۔ وہ ایئر فورس سے ریٹائر تھے۔ حادثے میں شہید ہونے والے کریو چیف مختار کا تعلق صوابی سے تھا، وہ پاک فوج سے ریٹائر ہوئے تھے جبکہ حادثے میں شہید کریو چیف محمد جبار آرمی سے ریٹائر تھے، ان کا تعلق بھی تلہ گنگ سے تھا۔ ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید اہلکاروں نے کرم میں امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا تھا۔ ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 نے کرم میں 5 ماہ کے دوران درجنوں پروازیں کی تھیں۔ ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 کی 2020 میں روس سے اوور ہالنگ کرائی گئی تھی، ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں کے بھی زیر استعمال ہے۔