پاکستان کونسل برائے تحقیق آبی وسائل کی دستاویز میں تہلکہ خیر انکشاف سامنے آیا ہے جس کے مطابق پاکستان پانی کی قلت کی عالمی حد سے بھی نیچے چلا گیا۔دستاویز کے مطابق ہر پاکستانی کے پاس پانی کی دستیابی صرف 7لاکھ 33ہزار لیٹر رہ گئی ہے، عالمی سطح پر فی کس پانی کی دستیابی کی کم ترین سطح ایک ہزار مکعب میٹر ہے، پاکستان پانی ذخیرہ کرنے کی عالمی حد سے بھی خطرناک حد تک نیچے چلا گیا۔
ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت سالانہ بہا ئوکے 10فیصد سے کم رہ گئی، پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کی عالمی شرح سالانہ بہا ئوکا اوسط 40فیصد ہے۔پاکستان کو سال میں صرف 4ماہ سالانہ پانی 80فیصد دستیاب ہوتا ہے، باقی 8ماہ کے دوران پاکستان کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پانی کے موجودہ ذخائر مٹی بھرنے سے اپنی عمر کھو رہے ہیں۔
ملکی چار بڑی فصلیں 75فیصد زرعی پانی استعمال کر رہی ہیں، آبپاشی کے ناقص طریقے اور زیادہ پانی والی فصلیں بحران بڑھا رہی ہیں،کونسل نے پانی کے ذخائر میں اضافہ ناگزیر قرار دیا ہے۔