اسلام آباد:پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پرتگال میں بیوروکریٹس کی جائیدادوں کی خریداری کا نوٹس لیتے ہوئے ان تمام افسران کی فہرست طلب کرلی۔ یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش پر بھی متعلقہ محکموں کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جنید اکبر کی زیر صدارت پی اے سی کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے پرتگال میں بیوروکریٹس کی جانب سے جائیدادیں خریدنے کے معاملے کا نوٹس لے لیا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ سے ایسے افسران کی فہرست طلب کرلی گئی ہے۔
دوران اجلاس رکن کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ یوٹیلٹی اسٹورز بند نہیں ہونگے۔ ملازمین کو نوکریوں سے نہ نکالنے کا بھی کہا گیا تھا لیکن دونوں کام ہورہے ہیں۔ پی اے سی نے یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے پر بھی متعلقہ محکموں کو بلانے کا فیصلہ کر لیا۔
اجلاس میں حج امور کے حوالے سے کمیٹی ممبر سینیٹر بلال احمد نے سوالات کیے کہ 2 سال سے آپ اسٹاف کیلئے ٹیسٹ لیتے ہیں وہ کیسے ہوتا ہے؟ اور ٹیسٹ میں کتنے لوگ آتے ہیں اور آپ کی ضرورت کتنی ہوتی ہے؟۔کمیٹی ممبر سینیٹر افنان اللہ نے سوال کیا کہ ججز، سیاستدان اور بیوروکریسی سے کتنے لوگ ساتھ جاتے ہیں؟۔
سیکرٹری مذہبی امور نے ممبران کے سوالوں کے جواب میں بتایا کہ ساتھ جانے والے اسٹاف میں سارے سرکاری ملازم ہوتے ہیں اور گریڈ 7 سے لے کر گریڈ 18 کے ملازمین عملے میں شامل ہوتے ہیں۔
سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ گزشتہ سال 130 لوگ آرمڈ فورسز سے ساتھ گئے تھے۔کمیٹی ممبر شیخ وقاص اکرم نے سوال کیا کہ گریڈ 18 کے کتنے افسران کو حج پر بھیجا جاتا ہے؟ ، جس پر سیکرٹری نے بتایا کہ پچھلے سال 64 ہزار لوگوں نے ٹیسٹ کیلئے اپلائی کیا جن میں سے 1700 رکھے گئے۔
سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ پچھلے سال گریڈ 18 کے 350 افسران کو حاجیوں کے ساتھ بھیجا گیا تھا۔بعدازاں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے حج پر ساتھ جانے والے تمام گریڈز کے ملازمین کی تفصیلات طلب کرلیں۔