لاہور/اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو شادمان تھانہ جلاؤ گھیراؤ اور پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمات سے بری کر دیا گیا۔انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے دونوں کیسز کا فیصلہ سنادیا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چودھری اور عمر سرفراز چیمہ کو 10، 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رہنماؤں عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو 5، 5 سال قید کی سزا سنائی گئی اور ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا گیاہے۔
تھانہ شادمان جلانے کے مقدمے میں 12 ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا گیا ہے، بری ہونے والوں میں سلمان احمد، عبدالقادر، فیضان، طیب سلطان، شاہد بیگ، ماجد علی، بخت رواں، سہیل خان، اویس، رفیع الدین، فرید خان شامل ہیں۔
اے ٹی سی لاہور کے جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں فیصلہ سنایا، تھانہ شادمان نذر آتش کیس میں 19 ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا گیا۔ملزمان میں شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید، صنم جاوید اور عالیہ حمزہ شامل ہیں۔
تھانہ شادمان نذر آتش کیس میں کل 41 ملزم نامزد ہیں جبکہ 15 ملزم اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں۔تھانہ شادمان نذر آتش کیس میں 6 ملزمان زیر حراست جبکہ ایک ملزم وفات پا چکا ہے، ملزمان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
دوسری جانب بیکری کے باہر گاڑیاں جلانے کے مقدمے کا ٹرائل کوٹ لکھپت جیل میں مکمل کیا گیا، ملزمان میں شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد شامل ہیں۔بیکری کے باہر گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چودھری، میاں محمودالرشید، عالیہ حمزہ اور صنم جاوید بھی شامل ہیں۔
گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں کل 25 ملزم نامزد ہیں جبکہ 7 ملزم اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں، بیکری کے باہر گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں 12 ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا گیا۔بیکری کے باہر گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں 5 ملزم زیر حراست جبکہ ایک ملزم وفات پا چکا ہے، ملزمان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
یاد رہے کہ لاہور میں اب تک نو مئی کے تین مقدمات کا فیصلہ سنایا جاچکا ہے، دو مختلف ججز نے تین مقدمات میں 31 ملزمان کو سزائیں سنائی ہیں۔9 مئی کے تین مقدمات میں اب تک 26 ملزمان کو بری کیا جاچکا ہے، شاہ محمود قریشی نو مئی کے تین مقدمات میں بری ہوچکے ہیں، شاہ محمود قریشی کے خلاف نو مئی کے لاہور میں تاحال 11 مقدمات زیر سماعت ہیں۔
دریں اثناء پی ٹی آئی نے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے 9 مئی مقدمات کے فیصلے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزا کے فیصلے پر تحریک انصاف کے ترجمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے حوالے سے لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے پارٹی کی سینئر قیادت اور کارکنوں کو سنائی گئی سزائیں انصاف اور عدل کے منہ پر ایک طمانچہ ہیں۔
ترجمان پی ٹی آئی کے بقول یہ فیصلے قانونی اصولوں اور منصفانہ ٹرائل کے تمام تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئے سیاسی انتقام کی بنیاد پر دیے گئے ہیں اور یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ان مقدمات میں شفافیت کو یکسر بالائے طاق رکھا گیا اور ملزمان کو اپنے دفاع کا موقع تک نہیں دیا گیا۔
تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر رات گئے تک بند کمروں میں ٹرائل چلائے گئے جن کا مقصد اس کارروائی کو عوام اور میڈیا کی نظروں سے بچا کر مطلوبہ نتائج حاصل کرنا تھا، ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بے بنیاد اور مضحکہ خیز شواہد اور گواہیوں کو بغیر کسی قانونی جواز کے قبول کر کے انصاف کے اصولوں کی کھلی توہین کی گئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما جو مکمل پرامن اور قانون کی پاسداری کرنے والے پاکستانی ہیں، ان پر دہشت گردی کے الزامات لگا کر سزا دینا آئین اور انصاف دونوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔
ایک طے شدہ اسکرپٹ کے تحت یکے بعد دیگرے سنائے جانے والے ناحق فیصلوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان فیصلوں کا مقصد صرف اور صرف تحریک انصاف کو دیوار سے لگانا اور اس کی قیادت اور کارکنوں کو خوفزدہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں کی جانب سے ایک ہی طرز پر سنائے جانے والے متنازعہ فیصلے ثابت کرتے ہیں کہ ملک کا عدالتی نظام مکمل طور پر منہدم اور بے وقعت ہو چکا ہے، ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ فیصلے ہمیں اپنے جمہوری حقوق اور آئین و قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کرنے سے ہر گز نہیں روک سکتے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ان تمام غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گی اور آخری سانس تک انصاف کی لڑائی لڑے گی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون و انصاف کی روح کو بحال کیا جائے اور سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے تمام مقدمات کو ختم کیا جائے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اپنے بے گناہ قائدین اور کارکنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں انصاف دلانے کے لیے ہر قانونی اور جمہوری راستہ اختیار کریں گے، تحریک انصاف اس غیر منصفانہ فیصلے کو یکسر مسترد کرتی ہے اور انصاف کے حصول کی جدوجہد میں ہر سطح پر اپنی قانونی، عوامی اور سیاسی جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔