غزہ : غزہ میں اسرائیلی دہشت گرد فوج نے بھوک کو جنگی ہتھیار بنا لیا، فاقہ کشی اوربھوک کے باعث 4 بچوں سمیت 51 فلسطینی شہید ہوگئے۔غزہ میں قحط کی صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے، اسرائیلی فوج کی مستقل ناکہ بندی کے باعث مصر سرحد پر کھڑے امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی جس کے باعث فلسطینی ایک وقت کی روٹی کو بھی ترس گئے۔وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں فاقہ کشی اوربھوک کے باعث 4 بچوں سمیت 51 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا نے بتایاکہ غزہ میں گزشتہ 3 روز کے دوران خوراک کی قلت کے باعث 21 بچے انتقال کرچکے ہیں اور اب تک غزہ میں غذائی قلت کے نتیجے میں 80 بچوں سمیت 101 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی اونروا نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں 10 لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں، اونروا کے مطابق مارچ سے اب تک اسرائیل نے صرف محدود مقدار میں خوراک اور انسانی امداد غزہ میں داخل ہونے دی ہے جو موجودہ ضروریات کے لیے انتہائی ناکافی ہے۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ امدادی سامان کی بندش اور مستقل بمباری کے باعث بچوں کی صحت اور نشوونما کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں، غزہ میں غذائی بحران سنگین ہو چکا ہے، بچے ایک وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں اور والدین کے پاس انہیں کھلانے کو کچھ نہیں۔اونروا نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ فوری اور بلا تاخیر انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ معصوم جانوں کو بچایا جا سکے۔
دوسری جانب جنوبی غزہ میں حماس کے خلاف ملٹری آپریشن کے دوران دو مختلف واقعات میں 2 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ پہلا واقعہ غزہ کے علاقے رفح میں پیش آیا۔جہاں ملٹری آپریشن کے دوران جیسے ہی اسرائیلی فوج کی ٹیم ایک عمارت میں داخل ہوئی زوردار دھماکا ہوگیا اور عمارت منہدم ہوگئی۔اس واقعے میں 36 سالہ سارجنٹ میجر (ریزرو) ولادیمیر لوزا ہلاک ہو گیا۔ دوسرا واقعہ خان یونس کے علاقے میں پیش آیا جہاں ایک عمارت میں نصب بارودی مواد دھماکے سے پھٹ گیا۔اس واقعے میں ہلاک ہونے والے فوجی کی شناخت 19 سالہ اسٹاف سارجنٹ امیت کوہن کے نام سے ہوئی ہے۔
دریں اثناءبرطانیہ سمیت 25 ممالک نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور امدادی سامان کی تقسیم کا مطالبہ کر دیا۔برطانوی حکومت کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں اسرائیل سے غزہ پٹی پر مسلط جنگ فوری طور پر روکنے اور امدادی سامان کی ترسیل کا مطالبہ کیا گیا۔ مشترکہ بیان پر دستخط کرنے والے ممالک نے اسرائیل پر فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اور امدادی سامان کی تقسیم کے دوران ان کی عزت نفس مجروح کرنے پر کڑی نکتہ چینی کی۔ بیان میں غزہ پٹی کے شہریوں میں امدادی سامان کی تقسیم کے لیے اسرائیلی پالیسی، سست روی اور امداد کے منتظر نہتے شہریوں بالخصوص بچوں کا سفاکانہ قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے امدادی سامان کی فوری ترسیل کا مطالبہ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق مشترکہ بیان پر برطانیہ، فرانس، اٹلی، ڈنمارک، جاپان اور کینیڈا سمیت 25 ممالک نے دستخط کیے ہیں۔