غزہ میں ایک او ر ہولناک دن،درجنوں فلسطینی شہیدوزخمی

غزہ /تل ابیب /دمشق :غزہ میں قابض اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی وحشیانہ نسل کشی کا گھناﺅنا کھیل جاری ہے، مزید 94 فلسطینی شہیداو ردرجنوں زخمی ہوگئے ،فلسطینی وزارت صحت نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ شہداءہونے والے کئی افراد کی لاشیں ملبے سے نکالی گئی ہیں ،رپورٹ کے مطابق اب بھی کئی افراد ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر پڑے ہیں جن تک امدادی ٹیمیں اور شہری دفاع کے اہلکار مسلسل قابض اسرائیلی حملوں کے باعث پہنچ نہیں پا رہے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی بمباری میں جنوبی غزہ کے الماواسی نامی محفوظ زون کو بھی نشانہ بنایا، جہاں جبری طور پر بے دخل افراد کے خیمے قائم تھے، حملے میں متعد افراد شہید ہوئے جن میں تین خواتین اور ایک بچہ شامل ہیں جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی شامل ہیں۔وزارت صحت نے بتایا کہ 7 اکتوبر سنہ2023ءسے لے کر اب تک قابض اسرائیل کی جاری درندگی نے غزہ میں 58 ہزار 667 فلسطینیوں کی زندگی کے چراغ گل کر دیے ہیں جب کہ ایک لاکھ 39 ہزار 974 افراد مختلف نوعیت کے زخموں سے چور ہیں۔

دریں اثناءفلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے مسلح ونگ کے سربراہ ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہد ے کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی پیشکش کرتے ہیں۔اپنے بیان میں حماس کے رہنما ابو عبیدہ نے مزید کہا کہ اگر موجودہ جنگ بندی مذاکرات میں معاہدہ طے نہ پایا تو مستقبل میں غزہ میں کسی عبوری جنگ بندی پر رضامند نہیں ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ طویل جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ حماس نے قابض اسرائیلی ریاست کی جانب سے پیش کی جانے والی نئی انخلاءکی تجاویز کو قبول کرنے کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔

ادھرشام کے صوبے سویدا میں جھڑپیں شدت اختیار کر گئیں۔ کئی روز سے جاری خونریزی میں 321 افراد مارے گئے اور 570 سے زائد زخمی ہو گئے۔انسانی حقوق نگراں ادارہ کے مطابق مرنے والوں میں بچے، خواتین اور طبی عملہ شامل ہے ،سویدا میں کشیدگی کے بعد اسرائیلی بمباری نے صورتحال مزید بگاڑ دی۔شامی وزیر کا کہنا ہے کہ انسانی بحران شدت اختیار کرنے لگا ہے اور سویدا سے سیکڑوں خاندانوں کا انخلا شروع کر دیا۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ شام میں کشیدہ صورتحال کی مذمت کرتے ہیں تاہم شام میں اسرائیلی حملوں کی حمایت نہیں کرتے۔ صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل کی ریڈ لائن کراس ہونے پر شام میں فوجی کارروائی جاری رکھیں گے۔ اپنے ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ گولان پہاڑیوں سے دروز پہاڑوں تک کے علاقے کو فوجی سرگرمیوں سے پاک رکھنا اور دروز برادری کا تحفظ ہماری ریڈ لائن ہے، جب بھی یہ کراس ہوگی ہم فوجی کارروائی کریں گے۔دوسری جانب ترکیہ کے صدر طیب ایردوآن اور شامی صدر احمد الشرع کے درمیان فون پر رابطہ ہوا اور دونوں رہنماﺅں نے اسرائیلی بمباری سے پیدا شدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر ایردوآن نے شام کے لیے ترکیہ کی حمایت اور اظہار یکجہتی کیا۔