پاکستان اور بھارت مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں، امریکا

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں۔واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان محکمہ خارجہ نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے سوال پر جواب میں کہا ہم دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، مسائل کو حل کرنے کیلئے دونوں ممالک براہ راست رابطے میں رہیں۔

ٹمی بروس کا کہنا تھاکہ شام کی کشیدہ صورتحال کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیلی حملوں کی حمایت نہیں کر ینگے، امید کرتے ہیں شام کی صورتحال تک معمول پر آجائے گی، کشیدگی میں ملوث تمام فریقین کو کہتے ہیں تشدد سے پرہیز کریں۔ہم شام میں تشدد کے خاتمے لیے معاملات میں کردارادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

امریکی محکمہ کی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ شام میں جنگ بندی کیلئے امریکا سفارتی کوششوں میں مصروف ہے، شام میں کشیدگی کی بڑی وجہ دو قبیلوں کی پرانی دشمنی ہے۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے بات کرنے سے گریز کیا کہ آیا امریکا کی جانب سے اسرائیل کو شام پر حملے کے بعد کسی قسم کی ناراضی کا پیغام بھیجا گیا ہے۔

ادھرامریکا نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے گروپ کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دی ریزسٹنس فرنٹ(ٹی آر ایف) جس نے 22 اپریل کو پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی کو دہشت گرد گروپ قراردیا ہے ۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گرد قرار دیے جانا ہمارے قومی سلامتی کے مفادات کے تحفظ، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور امریکی صدر کے پہلگام حملے کے لیے انصاف کے مطالبے پر عملدرآمد کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔