غزہ /تل ابیب:صہیونی فوج کی غزہ پر جاری وحشیانہ بمباری میں مزید 93 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے،طبی ذرائع نے بتایا کہ شہید ہونے والوں میں 30 ایسے افراد ہیں جو خوراک کی امداد کے انتظار میں امریکی مرکز کے باہر جمع تھے، ان پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔وسطی غزہ کے البریج پناہ گزین کیمپ میں واقع ابو حلو اسکول پر ایک فضائی حملے میں کم از کم 4 افراد شہید ہو گئے، غزہ شہر کے شمالی علاقے زیتون میں امام شافعی سکول کے قریب ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر اسرائیلی حملے میں مزید 3 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جنگ میں اب تک کم از کم 58,573 فلسطینی شہید اور 139,607 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل فوج نے غزہ کے واحد کیتھولک چرچ پربھی حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ پادری فادر گیبریل رومانیلی سمیت متعدد افرادزخمی ہوگئے،مقبوضہ بیت المقدس میں لاطینی آرکیٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں ہولی فیملی چرچ کے کمپاو¿نڈ کو نشانہ بنایا گیا جس کے باعث 2 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ال اہلی عرب ہسپتال کے قائم مقام ڈائریکٹر کے مطابق زخمیوں میں ایک معذور بچہ، 2 خواتین اور ایک بزرگ شہری شامل ہیں جبکہ 2 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔
دوسری جانبصہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو اسمبلی میں اکثریت کھو بیٹھے، نیتن یاہو کو اس وقت سخت دھچکے سامنا کرنا پڑا جب ان کی انتہا پسند اتحادی شاس پارٹی کے چھ ارکان نے حکومت سے علیحدگی کے لیے استعفے دیے ہیں۔ ان کے مستعفی ہونے سے نیتن یاہو پارلیمنٹ میں اکثریت کھو بیٹھے ۔یاد رہے اسرائیلی پارلیمنٹ کل ایک سو بیس ارکان پر مشتمل ہے اور کئی انتہا پسند یہودی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے بعد نیتن یاہو کو 61 ارکان کی حمایت حاصل رہی لیکن اب ان کے اتحادیوں کے مستعفی ہونے سے ان کی اکثریت اقلیت میں تبدیل ہو گئی ہے۔