غزہ /تل ابیب /دوحا/لندن:غزہ میں صہیونی فوج کی دہشت گردی بدستور جاری ہے ،تازہ حملوں میں 141فلسطینی شہید ،متعدد زخمی ہوگئے،صہیونی وزیر اعظم کی مکارانہ چالو ں کے باعث جنگ بندی مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے ہیں ،حماس نے اسرائیل کی مجوزہ انخلاءکی نقشہ بندی کو مسترد کردیا ہے ،غزہ جنگ کیخلاف اور یرغمالیوں کی بازیابی کیلئے احتجاج کا سلسلہ زور پکڑ گیا ہے ،نیتن یاہوکی پالیسیوں سے تنگ اسرائیلی شہریوں کی جانب سے جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے دباﺅ بڑھنے لگا، تل ابیب سمیت یورپ کے کئی ممالک میں غزہ جنگ کیخلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف حملوں میں کم از کم 141 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ۔ فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق شہدا میں 34 ایسے افراد بھی شامل ہیں جو امداد کے منتظر تھے۔اسرائیلی فضائیہ نے خان یونس کے مغرب میں واقع علاقے میں ہسپتال الامل کے قریب ایک گھر کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میںمتعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ صہیونی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے شمال میں واقع الکتیبہ محلے کے اطراف میں متعدد رہائشی عمارتوں کو بھی دھماکوں سے منہدم کر دیا۔
قطر میں جاری جنگ بندی مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں، حماس نے اسرائیل کی مجوزہ انخلاءکی نقشہ بندی کو مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اس میں غزہ کا 40 فیصد علاقہ، بشمول رفح اور شمالی و مشرقی حصے، اسرائیلی قبضے میں رکھے گئے ہیں۔اسرائیلی ذرائع نے کہا کہ حماس چاہتی ہے کہ اسرائیل وہاں تک پیچھے ہٹ جائے جہاں اس نے مارچ سے قبل پچھلی جنگ بندی کے وقت کنٹرول سنبھالا تھا۔فلسطینی ذرائع نے کہا کہ امداد کی فراہمی اور جنگ کے خاتمے کی ضمانتوں سے متعلق معاملات بھی رکاوٹ ہیں، یہ بحران مزید امریکی مداخلت سے حل کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثناءصہیونی وزیر اعظم کی مکارانہ پالیسیوں سے تنگ اسرائیلی عوام سڑکوں پر نکل آئے ،اسرائیل کے شہر تل ابیب میں ہزاروں افراد نے غزہ میں جاری جنگ کے خلاف اور یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کی بازیابی کے لیے فوجی ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے نیتن یاہو کی حکومتی پالیسیوں پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور زور دیا کہ حکومت فوری طور پر جنگ بندی کا معاہدہ کرے تاکہ انسانی جانوں کا مزید ضیاع روکا جا سکے۔دوسری جانب یورپ کے مختلف شہروں اور دارالحکومتوں میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے جہاں انہوں نے غزہ پر قابض اسرائیل کی مسلط کردہ نسل کشی کی جنگ کے خلاف آواز بلند کی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔