Google Play

گوگل اور ایپل نے دو خطرناک ایپس پر پابندی لگا دی، صارفین کی تصاویر اور حساس معلومات چرائے جانے کا انکشاف

گوگل پلے اسٹور اور ایپل ایپ اسٹور نے دو مشکوک اور خطرناک ایپس کو پلیٹ فارمز سے ہٹا دیا ہے، جن پر صارفین کی نجی تصاویر اور حساس معلومات چرانے کا الزام ہے۔

سائبر سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ ایپس صارفین کے اسمارٹ فونز میں موجود تصاویر جیسے کہ بینک اسٹیٹمنٹ، شناختی کارڈ، کارڈ ڈیٹیلز، اور دیگر نجی اسکرین شاٹس کو چُرا کر غلط مقاصد کے لیے استعمال کر سکتی ہیں، جن میں بھتہ خوری جیسے جرائم بھی شامل ہیں۔

کیسپر اسکائی کے مطابق یہ ایپس اسپارک کیٹ میلویئر کی نئی قسم کے ساتھ جڑی ہوئی تھیں، جو اینڈرائیڈ اور آئی فون دونوں ڈیوائسز کو نشانہ بناتی ہے۔ یہ میلویئر ایک جدید آپٹیکل کریکٹر ریکاگنیشن (OCR) ٹول کا استعمال کرتا ہے، جو ہیکرز کو فون کے اندر موجود معلومات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق متاثرہ ایپس میں ایپل ایپ اسٹور کی کرنسی ایپ 币کوائن اور گوگل پلے اسٹور کی میسجنگ ایپ SOEX شامل ہیں۔ ان میں سے SOEX کو گوگل پلے سے 100 سے زائد بار ڈاؤن لوڈ کیا گیا تھا، اور اس میں کرپٹو کرنسی ایکسچینج کے فیچرز بھی موجود تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صارفین کو ٹک ٹاک جیسی چربہ ایپس سے بھی ہوشیار رہنا چاہیے کیونکہ ایسی ایپس مستقبل میں مزید خطرناک حملوں کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔

احتیاطی تدابیر:

  • صرف قابلِ بھروسا اور تصدیق شدہ ایپس انسٹال کریں

  • موبائل کی تصاویر اور اسکرین شاٹس میں حساس معلومات محفوظ نہ کریں

  • کسی بھی مشکوک ایپ کو فوری طور پر حذف کریں اور اینٹی وائرس اسکین کروائیں

یہ واقعہ صارفین کے لیے ایک تنبیہ ہے کہ ڈیجیٹل دور میں پرائیویسی اور سیکیورٹی کو سنجیدگی سے لینا انتہائی ضروری ہے۔