Electronic Tatto

ذہنی دباؤ کی شناخت کے لیے امریکی سائنسدانوں کا انوکھا ایجاد: الیکٹرانک ٹیٹو


امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا الیکٹرانک ٹیٹو تیار کر لیا ہے جو ذہنی دباؤ کی بروقت شناخت کر سکتا ہے۔ یہ جدید آلہ خاص طور پر اُن افراد کے لیے مفید ہے جو ہائی رسک پیشوں میں کام کرتے ہیں، جیسے ہوا باز، طبی عملہ یا ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں، جہاں ایک لمحے کی توجہ کا فقدان خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ breakthrough یونیورسٹی آف ٹیکساس، آسٹن کے محقق ڈاکٹر نانشو لو اور ان کی ٹیم کی جانب سے سامنے آئی ہے۔ ان کے مطابق یہ آلہ مستقبل میں ایک “ریئل ٹائم ذہنی بوجھ ڈی کوڈر” کے طور پر کام کرے گا، جو صارف کو خبردار کرے گا کہ وہ زیادہ دباؤ میں ہے، تاکہ وہ بروقت مدد حاصل کر سکے یا اپنی حکمت عملی تبدیل کرے۔

یہ ای-ٹیٹو موجودہ EEG اور EOG مشینوں کا ہلکا، لچکدار اور وائرلیس متبادل ہے، جو روایتی آلات کے برعکس زیادہ درست اور آرام دہ ہے۔

ٹیٹو میں گریفائٹ سے بنے چار EEG الیکٹروڈز ہوتے ہیں جو پیشانی پر لگتے ہیں، جبکہ EOG الیکٹروڈز آنکھوں کے گرد نصب کیے جاتے ہیں۔ یہ الیکٹروڈز دماغی لہروں اور آنکھوں کی حرکات سے ذہنی کیفیت کا اندازہ لگاتے ہیں۔ تمام الیکٹروڈز پر موصل مواد (conductive layer) کی خاص تہہ موجود ہے تاکہ سگنلز کی درستگی برقرار رہے۔

ابتدائی تجربات میں، چھ رضاکاروں کو مختلف ذہنی مشقت والے کام دیے گئے۔ جیسے جیسے کام مشکل ہوتا گیا، دماغی سگنلز میں نمایاں تبدیلی دیکھی گئی، جس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ آلہ ذہنی دباؤ کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بعد ازاں ان سگنلز کو ایک مشین لرننگ الگورتھم میں فیڈ کیا گیا، جس نے صرف EEG اور EOG ڈیٹا کی بنیاد پر شرکاء کے ذہنی دباؤ کی درست پیش گوئی کی۔

ڈاکٹر لو کے مطابق یہ مکمل آلہ – جس میں چپ اور بیٹری شامل ہے – ممکنہ طور پر 200 امریکی ڈالر سے کم قیمت میں دستیاب ہو گا۔ ٹیم اس پر بھی کام کر رہی ہے کہ یہ آلہ خودکار طور پر سگنلز پراسیس کر کے ایک ایپلیکیشن کو ڈیٹا بھیجے، جو صارف کو فوراً الرٹ کرے۔