یوکرین پر حملہ، ٹرمپ نے پوتن کو پاگل قرار دے دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن پر شدید ترین تنقید کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس معاملے میں ان کا صبر جواب دینے لگا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ماسکو نے کئیف اور یوکرین کے دیگر شہروں کو مسلسل تیسری رات ڈرون اور میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
ٹرمپ نے اتوار کی رات ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا: “میرے پوتن کے ساتھ ہمیشہ سے بہت اچھے تعلقات رہے ہیں لیکن انہیں کچھ ہو گیا ہے، وہ بالکل پاگل ہو گئے ہے!”
“یوکرین کے شہروں پر میزائل اور ڈرون گرائے جا رہے ہیں بغیر کسی وجہ کے،” اس طرف اشارہ کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ پوتن “خواہ مخواہ بہت زیادہ لوگوں کو مار رہے ہیں۔”
واضح رہے کہ یوکرینی حکام کے مطابق فروری 2022ء میں روس کے مکمل حملے کے بعد یہ سب سے بڑا فضائی حملہ تھا۔ اس میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

بھارت کیخلاف ساتھ دینے پر اظہار تشکر، وزیراعظم چار ممالک کے دورے پر

امریکی صدر نے خبردار کیا کہ اگر پوتن پورا یوکرین فتح کرنا چاہتے ہیں تو یہ “روس کے زوال کا باعث بنے گا!” لیکن ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے لیے بھی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ “جس طرح سے بات کرتے ہیں، اس سے ان کے ملک کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔”
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا، “ان کی زبان سے نکلنے والی ہر چیز مسائل کا باعث بنتی ہے، مجھے یہ پسند نہیں اور بہتر ہے کہ یہ رک جائے”۔

ٹرمپ نے اتوارکو شمالی نیو جرسی سے روانگی کے وقت صحافیوں کو بتایا، “میں پوتن کے عمل سے خوش نہیں ہوں۔ وہ بہت زیادہ لوگوں کو مار رہے ہیں۔ میں نہیں جانتا انہیں کیا ہوا ہے۔ میں انہیں ایک طویل عرصے سے جانتا ہوں، ہمیشہ ان سے اچھے تعلقات رہے ہیں لیکن وہ شہروں میں راکٹ چلا کر لوگوں کو مار رہے ہیں اور مجھے یہ بالکل پسند نہیں ہے۔”
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ بدستور مبہم ہے۔ ٹرمپ اور پوتین نے گذشتہ ہفتے فون پر بات کی اور ٹرمپ نے کال کے بعد اعلان کیا تھا کہ روس اور یوکرین “فوری طور پر” جنگ بندی مذاکرات شروع کریں گے۔
فون پر یہ گفتگو اس وقت ہوئی جب روسی اور یوکرینی حکام نے 2022ء کے بعد پہلی بار روبرو مذاکرات کے لیے ترکی میں ملاقات کی۔ لیکن جمعرات کو کریملن نے کہا کہ کوئی براہِ راست مذاکرات طے نہیں ہوئے۔
پوتن کے جنگ بندی پر رضامندی سے انکار کے جواب میں یورپی یونین نے رواں ماہ روس پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ اگرچہ ٹرمپ نے روس پر پابندیاں اور محصولات بڑھانے کی دھمکی دی ہے لیکن انہوں نے تاحال اس پر عمل نہیں کیا ہے۔