ملتان(خصوصی رپورٹ) ممتازدینی درس گاہ جامعہ خیرالمدارس ملتان کے 98 ویں تعلیمی سال کی افتتاحی تقریب جدید عظیم الشان جامع مسجد خیر المدارس کے خوبصورت مرکزی ہال میں منعقد ہوئی ۔
تقریب کا آغاز جامعہ کے بزرگ استاذ حضرت مولانا قاری محمود احمد کی تلاوت سے ہوا ۔
جامعہ کے مہتمم و شیخ الحدیث اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد حنیف جالندھری نے صحیح بخاری شریف کی پہلی حدیث کا درس دیااور کہا کہ دینی مدارس اللہ کے دین کے اللہ کے دین کی تعلیم کے فروغ کے مراکز ہیں یہ ان شااللہ قیامت تک قائم رہیں گے، ہم مدارس کی آزادی خود مختاری پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، مدارس کے خلاف ہر سازش کو علما کے اتحاد سے ناکام بنا دیں گے۔
انہوں نے حدیث اور علم حدیث کے درمیان فنی لحاظ سے فرق اور علم حدیث کے موضوع اور غرض و غایت کو علمی انداز میں وضاحت کے ساتھ بیان کیا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے بارہ سو سال میں ہزاروں محدثین اور علما گزرے ہیں لیکن دنیائے علم میں امام بخاری کی کتاب کی جیسی کوئی کتاب تصنیف نہیں کی جا سکی۔ہم حدیث اس لیے پڑھتے پڑھاتے ہیں تاکہ ان کی روشنی میں دستور سازی کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کا اصل مقصد شریعت کے علوم ہیں جو کہ تفسیر اصول تفسیر حدیث اصول حدیث فقہ اور اصول فقہ ہیں دیگر فنون اس وجہ سے پڑھائے جاتے ہیں کہ وہ علوم شریعت کے معاون ہیں۔
رئیس دارالافتاء مولانا مفتی محمد عبداللہ نے کہا کہ اللہ کے خزانوں میں قرآن مجید اور شریعت سے بڑھ کر کوئی دولت نہیں ہے جس کی دلیل یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے محبوب ہیں اور محب اپنے محبوب قیمتی چیز دیا کرتا ہے جب اللہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن و شریعت عطا فرمائی ہے تو معلوم ہوا کہ اللہ کے خزانوں میں ان سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں ہے ۔
جامعہ کے شعبہ تخصص فی الدعو و الارشاد کے رئیس مولانا محمد انور اوکاڑوی نے کہا ہمارے دینی مدارس میں کتاب اللہ کی بھی تعلیم بھی دی جاتی ہے سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی ،اجماعی مسائل بھی پڑھائے جاتے ہیں اور چونکہ ہمارے ہاں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی فقہ پر عمل ہوتا ہے اس لیے ان کے اجتہادات کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔
مولانا محمد ازہر نے کہا کہ اگر تین شخص ہوں ایک منافق دوسرا فاسق اور تیسرا مخلص اور وہ تینوں نماز ادا کریں تو بظاہر تینوں کا عمل یکساں ہوگا مگر نتیجہ مختلف ہوگا منافق کی نماز سرے سے قبول ہی نہیں ہوگی ،فاسق کو کم اجر ملے گا اور مخلص کو بہت زیادہ اجر و ثواب ملے گا اور اس اختلافِ نتائج کا دار و مدار اختلافِ نیت پر ہے۔
جامعہ کے نائب مہتمم حضرت مولانا احمد حنیف جالندھری نے نظم و ضبط کے متعلق چند ہدایات دیں مولانا شمشاد احمد ودیگر نے خطاب کیا ، تقریب میں قاری اقبال رحیمی مولانا عبدالمنان ،حافظ عرفان احمد عمرانی، مولانا اقبال بالا کوٹی ،مولانا زبیر ، سید اسلم شاہ ،مولانامختا ر، قاری یاسین موذن ، مولانا محمد قاسم مولانا فیاض عثمانی اورہزاروں افراد علما و طلبا نے شرکت کی۔
