ریاض:سعودیہ عرب نے حج تیاریوں کے سلسلے میں عمرہ ویزے پر موجود غیر ملکیوں کو اپنے ملک واپس لوٹ جانے کی ہدایت کردی۔مکہ مکرمہ میں حج سیزن کی تیاریوں کا آغاز ہوگیا ہے جس کے سبب سعودی وزارتِ داخلہ نے عمرہ ویزے پر موجود غیرملکیوں کو 29 اپریل تک اپنے ملکوں کو لوٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔
اس حوالے سے سعودی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ عمرہ ویزے پر آئے غیر ملکیوں کا واپس نہ جانا خلاف ورزی میں شمار کیا جائے گا۔وزارتِ داخلہ کے مطابق 23 اپریل کے بعد سے سعودی عرب کے مختلف شہروں میں مقیم غیر ملکیوں کو مکہ جانے کے لیے پرمٹ درکارہوگا جبکہ کام کی غرض سے مکہ یا مشاعر مقدسہ جانے والوں کو پورٹل سے پرمٹ لینا ہوگا۔
ادھر سعودی عرب کی وزارتِ حج و عمرہ نے رواں سال حج کے موقع پر عازمین کو خبردار کیا ہے کہ وہ جعلی حج اسکیموں کا شکار نہ ہوں اور صرف سرکاری طور پر منظور شدہ لائسنس یافتہ ٹور آپریٹرز کے ذریعے ہی حج کی بکنگ کریں۔
عرب میڈیارپورٹس کے مطابق وزارت نے زور دیا کہ تمام مقامی عازمین (سعودی شہریوں اور رہائشیوں) کیلئے حج آپریٹرز کی تصدیق کیلئے سرکاری ویب سائٹ www.haj.gov.sa کا استعمال کریں۔متحدہ عرب امارات کے شہری awqaf.gov.ae پر منظور شدہ حج آپریٹرز کی فہرست دیکھ سکتے ہیں۔
بین الاقوامی عازمین کیلئے دو اہم طریقے بتائے گئے ہیں، اہل ممالک کے افراد hajj.nusuk.sa کے ذریعے نسک پلیٹ فارم پر منظور شدہ کمپنیوں سے بکنگ کریںجن ممالک کا نسک میں اندراج نہیں، وہ اپنے مقامی حج کمیٹی یا کمیشن سے منظور شدہ حج گروپ آرگنائزرز (HGO) کی فہرست حاصل کریں۔
وزارت کا کہنا ہے کہ ہر حاجی کو حج ویزا صرف سرکاری چینلز کے ذریعے حاصل کرنا چاہیے جو یا تو متعلقہ ملک کے حج امور کے دفاتر کے ذریعے ہوگا یا نسک پلیٹ فارم سے جبکہ سعودی حکومت نے عمرہ ویزہ رکھنے والے زائرین اور ائیر لائنز کے لیے نیا ہدایت نامہ جاری کر دیا۔
ہدایت نامے کے مطابق 15 شوال کے بعد عمرہ ویزہ رکھنے والوں کو سعودی سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے جاری ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے پر مسافروں اور ائیرلائنز کے خلاف قوانین کے مطابق کارروائی ہوگی۔
دریں اثناء سعودی عرب کے نیشنل میٹرولوجیکل سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ 2025 کا حج آخری بار شدید گرمیوں میں ہوگا کیونکہ اسلامی قمری کیلنڈر کی وجہ سے آئندہ 16 سال تک حج کا وقت ٹھنڈے موسم میں آ جائے گا۔2026ء سے حج کا انعقاد بہار کے موسم میں ہوگا اور پھر 2034ء سے 2041ء تک یہ سردیوں میں آئے گا۔
قمری کیلنڈر ہر سال تقریباً 10 دن پیچھے جاتا ہے، جس کے باعث حج گرمی سے بہار اور سردی کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ 2042ء میں حج دوبارہ گرمی کے موسم میں واپس آئے گا۔یہ تبدیلی دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں مسلمانوں کے لیے خوش خبری ہے، جو گزشتہ کئی سالوں سے مکہ کی شدید گرمی میں حج ادا کر رہے تھے۔
2024ء کے حج کے دوران درجہ حرارت 46 سے 51 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک دن میں 2,700 سے زائد حجاج گرمی سے متاثر ہوئے اور کئی اموات بھی ہوئیں۔سعودی حکام نے موسم کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے حجاج کی سہولت کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔
سایہ دار راستے، اضافی پانی کی تقسیم، موبائل کولنگ یونٹس اور گرمی سے بچاؤ سے متعلق آگاہی مہمات شامل ہیں۔2024ء میں سعودی حکومت نے 33 نئے موسمیاتی اسٹیشنز بھی نصب کیے اور جدید موبائل ریڈار سسٹمز کا استعمال بڑھایا تاکہ حج کے راستوں پر موسم کی فوری نگرانی کی جا سکے۔
2025ء میں متوقع 18 لاکھ سے زائد حجاج کے لیے تیاریاں جاری ہیں جو کہ آخری بار گرمیوں میں حج کریں گے۔ اس کے بعد حجاج کو موسم کی شدت سے کچھ دیر کے لیے نجات مل جائے گی۔