امریکا کا تجارتی ایٹم بم، پاکستان سمیت 100ممالک نئے ٹیرف کا شکار

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متعدد ممالک سے امریکا میں درآمد ہونے والی اشیا پر نئے ٹیرف (ٹیکس)کی شرح تقریباًپاکستان سمیت 100 ممالک کو متاثر کرے گی، جن میں سے 60 ممالک کو زیادہ درآمدی ٹیکس کا سامنا کرنا ہو گا۔
فچ ریٹنگ ایجنسی میں امریکی اقتصادی تحقیق کے سربراہ اولو سونالو نے نئے ٹیرف کو نہ صرف امریکی معیشت بلکہ عالمی معیشت کے لیے گیم چینجر قرار دیا۔انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے بہت سے ممالک ممکنہ طور پر کساد بازاری کا شکار ہوں گے۔
آئی ایم ایف کے ماہر اقتصادیات کین روگوف نے ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے عالمی تجارتی نظام پر ایٹم بم گرایا ہے۔
امریکا کی جانب سے نئے ٹیرف کے اعلان کے بعد ایشیا کے مختلف ممالک میں مارکیٹس مندی کا شکار نظر آئیں۔
جاپانی نیکائی تین اعشاریہ دو فیصد، چئنا سی ایس آئی انڈیکس صفر اعشاریہ چھ چھ فیصد ،ساوتھ کوریا کوسی پی اندیکس صفر اعشاریہ آٹھ چار فیصد،کوسڈک صفر اعشاریہ دو سات فیصد گر گئے۔
آسٹریلیا کے انڈیکس میں تقریبا صفر اعشاریہ نو چار فیصد نیچے آئے ہیں، جبکہ انڈیا کا بینچ مارک انڈیکس نیفٹی صفر اعشاریہ دو پانچ فیصد جبکہ سینسیکس اب تک دوسو پوائنٹس نیچے آ چکا ہے۔جنوبی کوریا میں، کوسپی انڈیکس 3% سے زیادہ کے نقصانات سے 0.76% کم ہو کر 2,486.70 پر بند ہوا، جب کہ سمال کیپ Kosdaq 0.2% گر کر 683.49 پر آ گیا۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسینٹ نے کہا ہے کہ ٹیرف عائدکیے جانے کے خلاف ممالک انتقامی کارروائی سے گریزکریں۔اسکاٹ بیسینٹ نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف عائدکیے جانے کے خلاف ممالک انتقامی کارروائی سے گریزکریں۔اسکاٹ بیسینٹ نے مزید کہا کہ میرا ہر ملک کو مشورہ ہے کہ جوابی کارروائی نہ کریں کیونکہ امریکی ٹیرف کے خلاف جوابی کارروائی سے کشیدگی بڑھے گی۔