دانش یونیورسٹی دنیا کی ممتاز ترین جامعات کے ہم پلہ ہوگی،وزیراعظم

اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کی خطیر رقم سے بننے والی دانش یونی ورسٹی دنیا کی ممتاز ترین جامعات کے ہم پلہ ہوگی جہاں مارڈرن سائنسز کی تعلیم دی جائے گی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سیکٹر ایچـ16 میں دانش یونیورسٹی آف ایمرجنگ سائنسز کے سائٹ ریویو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں دانش یونیورسٹی کا قیام نہ صرف ملک میں ایک ماڈل ہو گی بلکہ معیاری تعلیم، تحقیق اور اپلائیڈ سائنسز میں ترقی کی بنیاد پر دنیا کے اعلیٰ تعلیمی مراکز میں بھی نمایاں مقام حاصل کرے گی، ہم سب کے لیے خوشی کا لمحہ ہے ، آج دانش یونیورسٹی کے قیام کے لیے 100 ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک کے مختلف صوبوں میں اچھے تعلیمی مراکز موجود ہیں لیکن جدید اپلائیڈ سائنسز کے لیے کوئی مناسب ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ایجوکیشنل سینٹر موجود نہیں ہے۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ دانش یونیورسٹی اسٹینفورڈ، آکسفورڈ، ایم آئی آئی ٹی اور دیگر عالمی شہرت یافتہ تعلیمی اداروں کے ہم پلہ ہو گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 14 اگست 2026ء کو یونیورسٹی کا پہلا سیکشن فعال ہو جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا دانش یونیورسٹی کے کاموں اور انتظامیہ سے کوئی تعلق نہیں ہوگا کیونکہ یہ پی کے ایل آئی کی طرح خود مختاری سے کام کرے گی جہاں اس حوالے سے قانون سازی کی گئی ہے، پی کے ایل آئی اب صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بہترین طریقے سے کام کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ملک بھر سے طلبا جامعہ کی مختلف فیکلٹیوں میں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر داخلہ لیں گے جس کا ایک ٹرسٹ بنایا جائے گا اور ابتدائی طور پر حکومت 10 ارب روپے سیڈ منی کے طور پر فراہم کرے گی اور بعد میں امیر طلباء کی فیسوں سے جمع ہونے والی رقم سے یونیورسٹی کو چلایا جائے گا غریب طلباء کی مدد کی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ دانش یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز کے ناموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے تاکہ ذہین افراد اپنا کردار ادا کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ دانش یونیورسٹی کیمپس سرخ پتھر کے ساتھ تعمیر کیا جائے گا جس میں تمام متعلقہ سہولیات موجود ہوں گی۔

پنجاب بھر میں دانش اسکولوں کے کام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہاں بڑی تعداد میں یتیم اور غریب طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مفت تعلیم، سمارٹ بورڈز، آئی ٹی سمیت دیگر سہولیات سے لیس یہ مراکز پسماندہ علاقوں کے طلباء کو معیاری تعلیم کی تمام سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے دانش سکولوں کے اساتذہ کی بھی تعریف کی جنہوں نے دانش اسکولوں میں دور دراز علاقوں میں طلباء کو پڑھانے کے لیے اپنی اچھی تنخواہ والی نوکریاں چھوڑ دیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگر دانش اسکولوں میں طلباء کو تعلیم نہ دی جاتی تو بے پناہ ٹیلنٹ ضائع ہو جاتا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ سب کو معیاری تعلیم فراہم کر کے ایک خوشحال پاکستان کے حقیقی مقاصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔وزیراعظم نے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور موجودہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا 190 ملین پاؤنڈز کی رقم سرکاری خزانے میں منتقل کرنے پر بھی اظہار تشکر کیا جسے دانش یونیورسٹی کے قیام کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ قرضوں یا فنڈز کے حصول سے نہیں بلکہ قومیں محنت کی بنیاد پر بنتی ہیں۔انہوں نے پاکستان کو ایک مضبوط اور خوشحال ملک بنانے اور قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جدوجہد کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

قبل ازیں وفاقی وزیر برائے تعلیم خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں جدید رجحانات حاصل کرکے دنیا بدل گئی ہے۔انہوں نے قوم اور ملک کے ساتھ وعدہ کیا کہ اس طرح کے اقدامات سے ملک کے روشن مستقبل کے لیے تعلیم اور دانش کو فروغ دیا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج ایک ایسے تعلیمی مرکز کی بنیاد رکھی جا رہی ہے جو صوبوں کے لیے ایک ماڈل ہو گا۔منصوبہ بندی ،ترقی اور خصوصی اقدامات کے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے ، جو وزیر اعظم کے تعلیم دوست وژن سے ہم آہنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ محمد شہباز شریف نے اپنے وزیر اعلیٰ پنجاب کے دور میں دانش اسکولوں کی شکل میں سب سے بڑا گلوبل ساؤتھ ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ قائم کیا جس سے پسماندہ علاقوں کے طلباء کو معیاری تعلیم حاصل ہوئی۔انہوں نے کہا کہ دانش یونیورسٹی نیکسٹ لیول یونیورسٹی ہو گی جہاں صنعتی انقلاب کے لیے افرادی قوت تیار کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت، بائیو ٹیکنالوجی، روبوٹکس، خلائی سائنس اور دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیزاور ہر عملی تحقیق کی تعلیم فراہم کرنے کی سہولیات میسر ہوں گی تاکہ اکیڈمیاں اور صنعتوں کے درمیان خلا کو پر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بنایا جا سکے۔

پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ دانش یونیورسٹی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے عالمی شراکت داری بھی کرے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ دانش یونیورسٹی ٹیکنالوجی کے رہنما، اختراع کار اور کاروباری افراد فراہم کرے۔