سوال
ہم پشاور سنٹرل جیل میں قید ہیں، ہمارے یہاں ہر مسلک کے لوگ ہیں، تو قیدیوں میں ہر سال رمضان اور عید کو لے کر خاصی بحث چھڑ جاتی ہے، افغانستان اور سعودی عرب میں عموماً ایک دن روزہ شروع ہوتا ہے، اور عید بھی اسی طرح ہوتی ہے، جبکہ پاکستان میں ایک دو روز آگے پیچھے یہ سلسلہ ہوتا ہے، تو کچھ لوگ افغانستان اور سعودیہ کے ساتھ روزہ اور عید کر لیتے ہیں، اور باقی پاکستان کا لحاظ رکھتے ہوئے روزہ اور عید کرتے ہیں، تو رہنمائی فرمائیں کہ آیا ہم قیدی روزہ رکھنے رمضان شروع ہونے اور عید کرنے میں پاکستان ہی کے ساتھ روزہ اور عید کرنے کے پابند ہیں، یا افغانستان کا سعودی عرب کے ساتھ بھی روزہ اور عید کرنے کی گنجائش ہے ؟
جواب
واضح رہے کہ کسی علاقے میں کوئی قاضی یا حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی پورے ضلع یا صوبے یا پورے ملک کے لیے ہو اور وہ شرعی شہادت موصول ہونے پر چاند نظر آنے کا اعلان کردے تو اس کے فیصلے پر اپنی حدود اور ولایت میں ان لوگوں پرجن تک فیصلہ اور اعلان یقینی اور معتبر ذریعے سے پہنچ جائے عمل کرنا واجب ہوگا، چوں کہ مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی قاضی شرعی کی حیثیت رکھتی ہے، لہذا شہادت موصول ہونے پر اگر وہ اعلان کردے تو ملک میں جن لوگوں تک یہ اعلان معتبر ذرائع سے پہنچ جائے ، ان پر روزہ رکھنا یا عید کرنا لازم ہوگا۔ مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کے علاوہ غیر مجاز ، پرائیویٹ کمیٹیاں رؤیت ہلال کا فیصلہ کرنے میں خود مختار نہیں ہیں، اور ان کا فیصلہ دوسرے لوگوں کے لیے قابل عمل نہیں ہے، اس لیےکہ ان کو ولایتِ عامہ حاصل نہیں ہے، اور ان کا اعلان عام لوگوں کے لیے حجت نہیں ہے؛لہذا صورت مسئولہ میں رؤیت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے،مقامی رؤیتِ ہلال کمیٹی یا افغانستان یا سعودی عرب کی رؤیتِ ہلال کمیٹی کا فیصلہ معتبر نہیں ہے،ہاں اگر کوئی شخص خود اپنی آنکھوں سے چاند دیکھ لے تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہو گا۔