اسلام آباد:پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ 8فروری کو احتجاج پرامن، آئینی اور بڑا ہوگا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ صوابی جلسے میں پورا کے پی شرکت کرے گا، تین صوبوں، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لوگ اپنے شہروں میں احتجاج کرینگے، احتجاج ہمارا حق ہے پتہ نہیں لوگ کیوں اتنے پریشان ہیں۔
پیکا ایکٹ کا ہماری حکومت اور ان کی حکومت کا ڈرافٹ مختلف ہے، اسپیکرآفس پی ٹی آئی اور حکومت کا نمائندہ نہیں سہولت کار ہے، سیاسی جماعتیں مذاکرات کیلئے کسی آفس کی پابند نہیں ہوتیں، مذاکرات اپنی مرضی سے آزاد ماحول میں ہوتے ہیں۔پی ٹی آئی کے 5ہزار سے زائد ورکرز 26نومبر کو گرفتار کیے گئے، ورکرز کی ضمانتیں اور مچلکے پی ٹی آئی نے جمع کرائیں، پی ٹی آئی ورکرز کو جیل میں کھانے، نسوار تک ہم نے دی، پی ٹی آئی اپنے ورکرز کے ساتھ آخری وقت تک کھڑی رہتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ورکرز دوسری بار اس لیے نکلتا ہے انھیں پتا ہوتا ہے پارٹی پیچھے کھڑی ہوگی، کے پی حکومت کا پیسہ وہاں کے عوام کی فلاح پر لگے گا تو کوئی حرج نہیں۔ادھرپاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر، رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے وزیرداخلہ محسن نقوی کو خبردار کیا ہے کہ اس بار ہم تیاری کے ساتھ نکلیں گے ہمیں امید نہیں تھی کہ ہم پر گولیاں چلائی جائیں گی، وزیرداخلہ اور انھیں لانے والے اس غلطی فہمی میں نہ رہیں کہ ان ہتھکنڈوں سے ہم ڈر جائیں گے، بانی نے حکم دیا تو انھیں اور عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔
جنید اکبر پارٹی عہدہ ملنے کے بعد پہلی بار پشاور موٹروے ٹول پلازے پر پہنچے تو ان کا استقبال کیاگیا، پارٹی ورکرز نے پھولوں کے ہارے پہنائے اس موقع پر پشاور سے ارکان اسمبلی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صدر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا جنید اکبر نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہ ہم نہیں چاہتے کہ پارٹی ، اداروں یا حکومت کے ساتھ تصادم ہو، پارٹی ہدایات کے مطابق رابطے ہورہے تھے، ہم درمیانہ راستہ نکالنا چاہتے ہیں تاکہ ایک پرامن حل کی طرف جائیں۔
میرا حکومتی معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں، وزیراعلیٰ حکومتی معاملات پر توجہ دے رہے ہیں اور میں پارٹی کے معاملات پر توجہ دوں گا، اسی لیے قیادت نے حکومتی اور پارٹی عہدے الگ الگ کیے ہیں، حکومت میں تبدیلیاں وزیراعلیٰ کا منڈیٹ ہے میرا کوئی عمل دخل نہیں۔
بعد ازاں خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کو منظم کرنے کے لیے نامزد صدر جنید اکبر خان نے کمان سنبھال لی، پہلے ہی اجلاس میں انہوں نے ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں اور بلدیاتی نمائندوں کو گائیڈلائنز جاری کردیں۔ جنید اکبر کا کہنا تھا کہ جلسوں کے لیے کسی سے پیسے لیں گے اور نہ کارکنوں کو لانے کا ٹارگٹ دیا جائے گا۔ اجلاس میں ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، پارٹی عہدیدار اور بلدیاتی بلدیاتی نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی صدر کی جانب سے 8فروری کو صوابی میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے ہدایات جاری کی گئیں۔