کیگالی:کانگو کے صوبائی دارالحکومت گوما میں حکومت مخالف باغیوں نے قبضہ کرلیا جس میں 50 سے زائد پاکستانی پھنس گئے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گوما پر باغیوں کے قبضہ کے بعد پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور ان کی زندگیاں خطرے سے دو چار ہیں، پھنسے ہوئے پاکستانیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے پاکستانی سفارت خانے سے مدد کی اپیل کی ہے۔رپورٹ کے مطابق مشرقی کانگو میں سڑکوں پر باغیوں کا گشت جاری ہے۔ باغی فورسز نے گوما کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بھی قبضہ کرلیا ہے جس سے طویل قبضے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ کانگو میں پاکستانی سفارتخانہ بھی موجود نہیں ہے۔اور اس ملک کے سفارتی معاملات تنزانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن ہی دیکھ رہا ہے۔حکام کے مطابق روانڈا میں پاکستانی سفارتخانہ اقدامات کر رہا ہے۔ مشرقی کانگو میں پاکستانیوں سمیت لاکھوں افراد امداد کے منتظر ہیں۔گوما کے شہر جہاں پر باغیوں نے قبضہ کیا ہے وہ روانڈا کے قریب پڑتا ہے، کانگو اور روانڈا کی سرحد ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہیں تاہم پھنسے ہوئے پاکستانی روانڈا میں جاسکتے ہیں کیونکہ وہاں پر پاکستانی سفارت خانہ بھی موجود ہے۔
رابطہ کرنے پر سفارت خانہ نے بتایا ہے کہ روانڈا میں موجود سفارت خانے پاکستانیوں کے لیے عملی اقدامات کررہا ہے اور جو پاکستانی کانگو بارڈر کراس کرکے روانڈا آجاتا ہے اس کے رہنے کا انتظام کررہے ہیں۔ادھر پھنسے ہوئے افراد میں سے 9 شہری بارڈر کراس کر کے روانڈا پہنچ گئے۔ذرائع کے مطابق مزید 8 پاکستانی بھی بارڈر کراس کرکے روانڈا پہنچ رہے ہیں۔پاکستانی شہریوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جان خطرے میں ہے، کوئی مدد گار نہیں، ہم اپنی جگہوں میں محصور ہیں، باہر نہیں نکل سکتے۔
اقوام متحدہ کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ جمہوریہ کاگوکے مشرقی شہر گوما میں باغیوں اور سرکاری فوج کے مابین لڑائی کے باعث حالات تیزی سے بگڑ رہے ہیں جہاں شہریوں کی سلامتی اور بقا کے لیے آئندہ24گھنٹے بہت اہم ہیں۔